امریکہ کو چین کے لیے نیا تجارتی روڈ میپ تشکیل دینا چاہئیے، سی آر آئی کا تبصرہ

2021-03-03 19:53:50
شیئر:

امریکہ کو چین کے لیے نیا  تجارتی روڈ میپ تشکیل دینا چاہئیے، سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_99

امریکہ کے تجارتی نمائندے کے دفتر نےمقامی وقت کے مطابق یکم مارچ کو "2021 ٹریڈ ایجنڈا رپورٹ اور 2020 سالانہ رپورٹ" جاری کی ، جس میں امریکی حکومت کے تجارتی روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں دھمکی  دی گئی ہے کہ نئی امریکی حکومت بیجنگ کے نام نہاد "غیر منصفانہ تجارتی طریقوں" سے نمٹنے کے لئے "تمام دستیاب اوزار" استعمال کرے گی۔ ایسے وقت میں جب پوری دنیا وبا سے  متاثر ہے اور عالمی معیشت کی بحالی کی  ضرورت ہے ، امریکہ کا چین کے لیے محاذ آرائی پر مبنی تجارتی روڈ میپ تشکیل دینا ظاہرہے  غیر مقبول ہی ہوگا۔

  بہتر ہوتا اگر رپورٹ  مرتب کرنے والے  رپورٹ مرتب کرنے سے پہلے ان امریکی کسانوں سے پوچھتے جن کی  سویا بین اور مکئی کی کاشت  بڑھنے  سے  خوشحالی میں اضافہ ہوا ہے ۔"فوربس" میگزین کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ،  چین کو زرعی مصنوعات سمیت  دیگر مصنوعات کی  برآمد میں اضافے سے 2020 میں چین ایک بار پھر امریکہ کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا ہے۔ چین امریکہ کی برآمدات  پر منحصر صنعتوں کے لئے ایک بے مثال بڑی  منڈی فراہم کرتا ہے۔
چین میں سرمایہ کاری کرنے والی امریکی کمپنیاں بھی اس تجارتی روڈ میپ سے خوش نہیں ہیں ۔ کیونکہ وہ جانتی ہیں کہ چین اور امریکہ ایک دوسرے سے تعاون کریں گے، تو جیت - جیت کی صورتحال ہوگی، لیکن اگر دونوں ممالک کے درمیان  کشیدگی ہوگی  تو نقصان بھی دونوں کا ہوگا۔ سیاسی قوت کے بل بوتے پر معاشی قوانیں کو زبردستی تبدیل کرنے کی کوشش کرنا غیر حقیقت پسندانہ ہے ۔اس سے  امریکہ کو درپیش مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ الٹا عالمی  سپلائی چین کو بھی نقصان پہنچے گا۔