شی جن پھنگ کے تصور کی روشنی میں "نیا سیاسی پارٹی سسٹم " ، چینی خصوصیات کے حامل کثیر الجماعتی تعاون اور سیاسی مشاورت کا عمدہ نظام

2021-03-04 16:10:28
شیئر:

شی جن پھنگ کے تصور کی روشنی میں "نیا سیاسی پارٹی سسٹم " ،  چینی خصوصیات کے حامل  کثیر الجماعتی تعاون اور سیاسی مشاورت کا عمدہ نظام_fororder_1

 سال 2018میں چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے  سالانہ اجلاس میں شرکت کے موقع پر صدر شی جن پھنگ نے پہلی مرتبہ ایک "نیا سیاسی پارٹی نظام"کا تصور پیش کیا تھا ، جسے چینی اور غیر ملکی میڈیا نے نمایاں کوریج دی ہے۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کی سربراہی میں کثیر الجماعتی تعاون اور سیاسی مشاورت کا نظام چین کا ایک بنیادی سیاسی نظام ہے۔ یہ چینی کمیونسٹ پارٹی ، چینی عوام ، مختلف جمہوری جماعتوں اور  پارٹی سے غیر وابستہ افراد کی ایک عظیم سیاسی تخلیق ہے۔ یہ ایک نئی طرز کا سیاسی پارٹی سسٹم ہے جو چین کی سرزمین سے پروان چڑھ رہا ہے۔

صدر شی جن پھنگ کے تصور کی روشنی میں چین کے اس "نئے پارٹی سسٹم" کی اساس کیا ہے ؟ باریکی سے جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ یہ نظام ملک میں بلا تفریق عوام کے مفادات پر مبنی ہے ،محدود مفادات کے بجائے اجتماعی مفادات کی حمایت کرتا ہے اور قومی ترقی کے سفر میں سب کو ایک ساتھ لے کر چلنے کا داعی ہے۔اس نظام میں چینی کمیونسٹ پارٹی سے غیر وابستہ افراد سمیت دیگر تمام سیاسی جماعتوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ ملکی مفاد میں اتحاد اور مشترکہ مقاصد کے لیے حکومت کا ساتھ دیں اور انہیں مشاورت میں شامل بھی کیا جاتا ہے۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کی سربراہی میں کثیر الجماعتی تعاون اور سیاسی مشاورت کے ایک اہم ادارے کی حیثیت سے ، عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس وسیع اتحاد  اور کثیر الجماعتی تعاون کو فروغ دیتی ہے ، اور مشاورت میں عوامی جمہوریت پر عمل پیرا ہے۔ شی جن پھنگ نے متعدد مواقع پر اس امید کا اظہار کیا ہے کہ جمہوری جماعتیں اور پارٹی سے غیر وابستہ افراد کثیر الجماعتی تعاون کے اصل مشن کو نہیں بھولیں گے ، ایک بہترین مشیر ، مددگار ، اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھی ہوں گے ، اور ملکی امور کو احسن انداز سے آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔