2020 میں شدید مشکلات کے باوجود چین نے اپنی معیشت کو بحال کیا ہے۔ کیا رواں سال چین اپنی معیشت کی بحالی اور مسلسل ترقی کو برقرار رکھ سکے گا یا نہیں؟ بہت سے لوگوں کے لئے یہ سوال باعث توجہ ہے۔پندرہ تاریخ کو چین کےسرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں سال کے پہلے دو مہینوں میں چین میں پیداوار کی مانگ جاری ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں عام طور پر مستحکم ہیں،مارکیٹ کی طاقت میں بہتری آرہی ہے،معیشت کی بحالی اور ترقی کی شرح برقرار ہے۔ مجموعی طور پر چین کی معیشت بحالی کے راستے پر رواں دواں ہے۔ چین کی معیشت کی بحالی سے ظاہر ہو تا ہے کہ چین میں طویل مدتی مثبت بنیادی رجحانات تبدیل نہیں ہوئے ہیں، اور گزشتہ سال کی دوسری سہ ماہی کے بعد ، چین نے انسداد وبا، معیشت کی بحالی اور سماجی ترقی کے لئے موثر اقدامات اختیار کئے ہیں۔اس کے علاوہ، پوری دنیا میں ویکسینیشن کی وجہ سے اہم معیشتیں بھی بحالی کی طرف وآپس آرہی ہیں اور چین کی برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے۔مثلاً جنوری اور فروری میں چین کی آسیان کو برآمدات میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 40فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ امریکہ کو برآمدات میں 70 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ عوامل ظاہر کرتے ہیں کہ چین اپنی معیشت کی بحالی کے ساتھ ساتھ عالمی معیشت کی بحالی میں بھی اہم کردار ادا کررہا ہے۔چین کی معیشت کی بحالی میں جدت کی رفتار مسلسل ترقی کر رہی ہے۔ اور چینی حکومت نے رواں سال معیشت کی ترقی کا ہدف 6فیصد مقرر کیا ہے۔ یوریشیا گروپ کے تحت چین اور شمال مشرقی ایشیاء بزنس کے سربراہ مائیکل ہیسن نے کہا کہ یہ ہدف چین کے لئے مشکل نہیں ہے لیکن اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین ترقی کے معیار کو مقدار سے بالاتر رکھتا ہے۔ یہ ایک بہت درست فیصلہ ہے۔