پاکستان کے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے نور خان ایئر بیس راولپنڈی میں چینی کمپنی سائنو ویک کی تیار کردہ ویکسین کی 60 ہزار خوراکیں جبکہ سائنو فارم کی 5 لاکھ خوراکیں وصول کیں۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سائنو فارم کی مزید 5 لاکھ خوراکیں یکم اپریل کو پاکستان پہنچا دی جائیں گی۔ ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہناتھا کہ آنے والے دنوں میں چینی ویکسین کی لاکھوں مزید خوراکیں خریدی جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں اب تک ویکسین کی 8 لاکھ سے زائد خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ 50 سال سےزائد عمر کے افراد کی ویکسی نیشن کیلئے 30 مارچ سے رجسٹریشن کا آغاز کردیا گیا ہے، جبکہ 70سال سے زائد عمر کے افراد اپنے قومی شناختی کارڈ کے ہمراہ کسی بھی ویکسی نیشن سینٹر میں جا کر ویکسین لگوا سکتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ویکسین کی فراہمی پر چین کی حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ یہ ویکسین ہر صوبے کو آبادی کی تعداد کے مطابق فراہم کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کنسائنو ویکسین کی صرف ایک خوراک لگائی جاتی ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ وباء کی تیسری لہر کی شدت پہلی لہر کی شدت کے تقریباً مساوی آچکی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت کی جانب سے درآمد کی گئی ویکسین نہ صرف پاکستانی شہریوں بلکہ پاکستان میں مقیم غیرملکی شہریوں کو بھی مفت لگائی جائیں گی۔ایف ایم 98 دوستی چینل کی جانب سے آسٹرازینکا ویکسین کے منفی اثرات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس ویکسین کے استعمال سے قبل اس کا محفوظ استعمال جانچا جائے گا۔ان کا کہنا اس وقت ویکسین کی فراہمی کے حوالے سے پوری دنیا میں دباؤ ہے، لہذا آسٹرازینیکا اور کوویکس پروگرام کے تحت آنے والی ویکسین میں کچھ تاخیر کا سامنا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان کو چینی کورونا ویکسین کی تقریباً 12 لاکھ خوراکیں موصول ہوچکی ہیں، جبکہ یکم اپریل تک ویکسین کی مجموعی طور پر موصول ہونے والی خوراکوں کی تعداد 22 لاکھ سے زائد ہوجائے گی ۔