سات تاریخ کو ، امریکی بحریہ کے "روزویلٹ" طیارہ بردار جہاز کے جنگی گروپ نےجنوبی بحیرہ چین میں اپنی مشترکہ فوجی مشق ختم کی۔ رواں سال یہ تیسرا موقع ہے کہ "روزویلٹ"جنوبی بحیرہ چین میں داخل ہوا ہے جس سے ایک بار پھر یہ ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ جنوبی بحیرہ چین میں امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ تاہم ، امریکہ اپنی طاقت کی چاہے کتنی ہی نمائش کیوں نہ کرے ، جنوبی بحیرہ چین میں بدامنی پیدا کرنے کی اس کی کوشش ناکام ہوگی۔اس وقت ، چین اور آسیان ممالک کی مشترکہ کاوشوں کی بدولت جنوبی بحیرہ چین کی صورتحال عمومی طور پر مستحکم ہے۔ دونوں فریق سمندری امور میں تعاون کو مستحکم کررہے ہیں ، "جنوبی بحیرہ چین کے عملی ضوابط " سے متعلق مشاورت میں تیزی لا رہے ہیں ، اور اختلافات سے درست طور پر نمٹنے اور ان پر قابو پانے کا مکمل اعتماد ، قابلیت ، اور دانش رکھتے ہیں۔جنوبی بحیرہ چین امریکہ کے لئے اپنی بالادستی کی حیثیت دکھانے کا میدان نہیں ہے۔ امریکہ کی طرف سے رکاوٹ خطے کے ممالک کی پرامن ترقی کو فروغ دینے کے عزم اور کوششوں کو نقصان نہیں پہنچا سکتی اور نہ ہی وہ جنوبی بحیرہ چین کو امن ، دوستی اور تعاون کا سمندر بننے سے روک سکتا ہے۔ تاریخ آخر کار یہ ثابت کرے گی کہ کون راہ گیر ہے اور کون خطے کا اصلی مالک ہے۔