"امریکی جمہوریت" عالمی امن کو مجروح کرنےو الا سب سے بڑا سیاہ ہاتھ ہے

2021-04-13 10:23:08
شیئر:

"امریکی جمہوریت" عالمی امن کو مجروح کرنےو الا سب سے بڑا سیاہ ہاتھ ہے_fororder_1

حالیہ دنوں مشرقی یوکرائن میں صورتحال بگڑ  رہی ہے جس کے پیچھے ایک بار پھر  امریکہ کا  سیاہ ہاتھ نظر آ رہا ہے۔امریکہ کی بار بار مداخلت سے  یوکرائن کو بڑے پیمانے پر فوجی تصادم سے دوچار ہونے کا خطرہ ہے۔ اور یہ اس "آئس برگ" کی صرف ایک  نوک  ہے کہ امریکہ طویل عرصے سے دنیا بھر میں بد امنی کو برآمد کرتا  رہا ہے  اور جمہوریت کے نام پر عالمی امن کو مجروح کرتا چلا آ رہا ہے۔
چائنا سوسائٹی برائے مطالعہ انسانی حقوق کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق ، دوسری عالمی جنگ کے بعد سے ، تقریباً تمام امریکی صدور نے اپنے دور اقتدار میں یا تو بیرونی ممالک پر جنگیں مسلط کی ہیں یا پھر  مداخلت کی گئی ہے۔ غیر حتمی اعدادوشمار کے مطابق ، دوسری عالمی جنگ کے اختتام سے لے کر 2001 تک ، دنیا کے 153 خطوں میں ہونے والے 248 مسلح تنازعات میں سے ، امریکہ  نے 201  کا آغاز کیا ، جس کی شرح  تقریبا 81فیصد ہے۔ ان جنگوں میں نہ صرف بڑی تعداد میں فوجی اہلکاروں بلکہ شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور شدید مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ، جس کی وجہ سے انسانیت کی غیر معمولی تباہی اور آفات سامنے آئی ہیں۔
اپنی جارحیت پر قانونی پردہ ڈالنے کے لئے ، امریکہ نے نام نہاد "انسانی حقوق کی بالادستی " اور "انسانی ہمدردی کی  مداخلت" سمیت دیگر جواز تراشے ہیں۔ تاہم ،اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ یہ بہانے جتنے بھی خوبصورت ہوں کیونکہ یہ امریکی ناپاک عزائم  اور تباہ کن  نتائج کو نہیں چھپا سکتے ہیں۔ستم ظریفی یہ ہے کہ امریکہ خود بھی اپنی "جمہوری برآمد" کا شکار ہوچکا ہے۔ ایک جانب ، ان  جنگوں کی وجہ سے  مہاجرین کی لہریں اور دہشت گرد قوتیں یورپ ، امریکہ اور دوسرے ممالک تک پھیل چکی ہیں ، جس سے ان ملکوں کی  قومی سلامتی کو لاحق خطرات میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔دوسری جانب ، یکے بعد دیگرے جارح جنگوں کی وجہ سے امریکہ  کی ساکھ اور اثر و رسوخ  شدید متاثر ہوا ہے اور بین الاقوامی برادری نے وسیع پیمانے پر امریکہ پر تنقید کی ۔امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ہینری کسنجر  نے اپنی کتاب "امریکہ کی عالمی حکمت عملی" میں خبردار کیا ہے کہ بالادستی کا دانستہ تعاقب بالآخر ایک عظیم ملک کی حیثیت سے امریکہ کی پوری اقدار کو ختم کردے گا۔