کوئٹہ کے ہوٹل میں ہونے والے دھماکے کا ایک اور زخمی دوران علاج چل بسا۔دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہوگئی جبکہ 10 افراد اب بھی زخمی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد ایک گاڑی میں نصب کیا گیا تھا، دھماکے سے ہوٹل کی پارکنگ میں کھڑی متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔
ادھر وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ یہ کوئٹہ کا ایک محفوظ ترین علاقہ ہے، غیر ملکی بھی اسی ہوٹل میں ٹھہرتے ہیں۔ ایک گاڑی کس طرح ہوٹل کی پارکنگ میں داخل ہوئی، سیکورٹی کی کسی قسم کی بریچ ہوئی تب ہی گاڑی اندر پہنچی۔ دھماکا خیز مواد گاڑی میں موجود تھا۔
وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کوئٹہ سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ دہشت گردی سے بلوچستان کی ترقی روکنے کی کوشش کرنے والوں کو شکست ہو گی۔