سنکیانگ وہیں ہے ، جاننے کے لیے خود جا کر دیکھیں ، سی آر آئی کا تبصرہ

2021-05-08 16:37:36
شیئر:

سنکیانگ وہیں ہے ، جاننے کے لیے خود جا کر دیکھیں ، سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_锐评

امریکہ میں چینی سفارت خانے اور سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے نے حال ہی میں " سنکیانگ ایک حسین مقام ہے " نامی ویڈیو اجلاس کا مشترکہ اہتمام کیا ۔ سنکیانگ کے اہل کاروں اور عام شہریوں نے سنکیانگ کی صورتحال سےآ گاہ کیا اور  اجلاس میں شریک امریکیوں کے ساتھ  تبادلہ خیال کیا ۔ مذکورہ اجلاس کے انعقاد سے قبل چین نے وسیع پیمانے پر  امریکی ارکان کانگریس  کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی  تھی لیکن ان امریکی سیاست  دانوں نے   جو عام طور پر  سنکیانگ کے "انسانی حقوق" کی پرواہ کرنے کو کہتے ہیں ، اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا ۔ لیکن وہ آئے یا نہیں ،  سنکیانگ کی حقیقت وہیں ہے ۔ چینی حکومت کی درست پالیسیوں اور  موئثر اقدامات کے تحت سنکیانگ میں گزشتہ چار برسوں میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ۔  معیشت ترقی کرتی رہی اور سماج مستحکم رہا ہے ۔ 2014 سے 2019 تک ، سنکیانگ کے جی ڈی پی میں اوسطاً سالانہ 7.2فیصد  کی شرح سے اضافہ ہوا ، اور سنکیانگ کے باشندوں کی فی کس ڈسپوزایبل آمدنی اوسطاً سالانہ  9.1 فیصد سے بڑھ گئی ۔  حال ہی میں کتاب  " ویغور نسل سے متعلق جعلی خبروں کا خاتمہ"کے فرانسیسی مصنف میکسم ویواس نے اپنے دورہ سنکیانگ کے دوران اپنی آنکھوں سے سنکیانگ کی ترقی کی صورت حال کو دیکھا،مقامی  دیہاتی لوگ کچے مکانوں سے جدید سہولیات سے آراستہ گھروں میں منتقل ہو چکے ہیں ۔ دیہی خواتین مقامی سرکاری اداروں کی مدد سے دکانوں اور کارخانوں کی  مالک بن گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک مویشی بانوں کے گھروں میں بنےمزیدار  چھوٹے گوشت  کے کھانے،  متاثر کن ویغوری رقص و موسیقی اور  کاشغر شہر میں  موجود  شاندار عمارتیں یاد ہیں۔  گزشتہ چند برسوں میں میکسم ویواس  جیسےغیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد نے سنکیانگ کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے سنکیانگ کی حقیقی صورت حال کا بذات خود مشاہدہ کیا ہے اور وہ اپنی تحریروں اور گفتگو میں اس کا برملا اظہار کرتے ہیں۔