امریکہ کے ماہانہ تحقیقی رسالے " سائنس امیریکن" کی ویب سائٹ پر چینی تیان وین -1 مارس روور کی مریخ پر کامیاب لینڈنگ پر ان الفاظ میں تبصرہ کیا گیا ہے،"مریخ پر لینڈنگ چین کے خلائی پروگرام کی تازہ ترین کامیابی ہے، یہ کامیابی چین نے سخت محنت اور جدو جہد کے ساتھ حاصل کی ہے۔ سی این این کی ویب سائٹ نے 16 تاریخ کو اپنے مرکزی صفحے پر نمایاں الفاظ میں تحریر کیا کہ چین انسانی تاریخ کا وہ دوسرا ملک جس نے مریخ پر "خلائی گاڑی" روانہ کی ہے۔اسی دن چین کے خلائی مشن تیان وین-1 کے ساتھ جانے والی خلائی گاڑی مریخ کی سطح پر اتری اور چین کے بین السیاراتی تحقیقی پروگرام نے زمین و چاند کے نظام سے بین السیاراتی نظام کی جانب کامیابی کی ایک تاریخی چھلانگ لگائی۔ امریکہ کی نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن ، روسی خلائی ایجنسی ، یوروپی اسپیس ایجنسی اور دیگر اداروں کے عہدیداروں نے چین کی اس کامیابی پر مبارکباد کے پیغامات ارسال کئے ہیں ، اور عالمی میڈیا نے اس تاریخی واقعے کی بھرپور کوریج کی ہے۔تیان وین- 1 کی کامیاب لینڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ چین نے مریخ پر بحفاظت لینڈنگ کی پیچیدہ ٹیکنالوجیز کی ایک سیریز میں مہارت حاصل کرلی ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل نے تبصرہ کیا کہ 2011 کے بعد سے ، چین کو امریکہ نے ناسا کے متعلقہ پروگراموں سے خارج کر دیا تھا اور چین کو بڑی حد تک خود پر بھروسا کرکے خلا کی دریافت کو جاری رکھنا پڑا ، اب طویل مدتی کوششوں کے ذریعہ چین خلائی دریافت میں آگے بڑھ گیا ہے۔چین کی انٹر اسٹیلر ایکسپلوریشن ٹیکنالوجی میں یہ نئی کامیابی بلاشبہ دنیا کی ٹیکنالوجی اور زندگی کی تخلیق میں نئی توقعات لائے گی۔ مزید اہم بات یہ ہے کہ چین نے عملی اقدامات کے ذریعہ یہ ثابت کیا ہے کہ"خلائی دوڑ"کے بجائے، "خلائی تعاون" ہی تمام بنی نوع انسان کے مشترکہ مفاد میں ہے۔