چوبیس تاریخ کو"عالمی ادارہ صحت میں تائیوان کی بطور مبصر شرکت کی تجویز" کو مسترد کر دیا گیا ہے ۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ایک چین کے اصول کو چیلنج کرنے کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں ہے اور اس اصول کی خلاف ورزی کی ہر سازش ناکام ہوگی۔چین کے تائیوان علاقے کی عالمی ادارہ صحت کے اجلاس میں شرکت کا بنیادی اصول ایک چین کے اصول کے مطابق ہونا چاہیے،جس کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد اور عالمی ادارہ صحت کی کانفرنس کی قرارداد نے تصدیق کی ہے۔عالمی برادری اس حوالے سے بالکل واضح ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے کل 194 اراکین ہیں جن میں تائیوان کی کانفرنس میں شرکت کے لیے حمایت کرنے والوں کی تعداد بیس سے کم ہے۔ چینی مرکزی حکومت تائیوان کے ہم وطنوں کی صحت اور فلاح و بہبود کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ کووڈ-۱۹ کی وبا پھیلنے کے بعد ، چینی مرکزی حکومت نے تائیوان کو 260 مرتبہ وبا سے متعلق لازمی معلومات فراہم کی ہیں اور تائیوان کے ماہرین صحت کے لیے 16 مرتبہ ڈبلیو ایچ او کی تیکنیکی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی منظوری دی گئی ہے۔ نام نہاد "بین الاقوامی وبا کی روک تھام کے نظام میں خلا" سو فیصد حماقت ہے۔بعض مغربی ممالک تائیوان کو سیاسی آلہ بنا کر صحت کے معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے عالمی انسداد وبا کے تعاون پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔