امریکہ جولین اسانج کی رہائی کے عوامی مطالبے کا احترام کرے، سی آر آئی کا تبصرہ

2021-06-05 17:11:06
شیئر:

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے چار تاریخ کو  ایک ٹویٹ  کیا ، جس میں غیر معقول طور پر چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ کی پولیس سے غیر قانونی اجتماعات میں شرکت کرنے والے  گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کچھ نیٹیزین نے اس ٹویٹ کے نیچے تبصرہ کرتے ہوئے  امریکہ سے مطالبہ کیا کہ امریکی حکومت کے اسکینڈل کا انکشاف کرنے والوں کے خلاف  الزامات اور گرفتاری کو ختم کیا جائے  ، اور وکی لیکس ویب سائٹ کے بانی ،جولین اسانج کی حوالگی کی درخواست کو واپس لیا جائے۔بلنکن نے  اس ٹویٹ کے ذریعے ہانگ کانگ پولیس کی طرف سے قانون نافذ کرنے والی  کارروائیوں میں مداخلت کی ہے اور مجرموں کے جرائم سے صرف نظر کرتے ہوئے انہیں  بے گناہ قرار دیا  ہے، لیکن دوسری طرف  وہ جولین  اسانج کی رہائی کے لئے مغربی شہریوں کے مطالبات سے ہمیشہ گریز کرتا رہا ہے۔قانون کی حکمرانی کے بارے میں یہ "دوہرے معیار"  کچھ لوگوں کے اس دعوے کے لئے  رسوائی کے سوا کچھ نہیں ہیں کہ امریکہ ایک "قانونی ملک" ہے۔امریکی حکومت اسانج کا پیچھا کیوں کر رہی ہے؟ 2019 میں ،امریکی ڈیموکریٹک نمائندہ ، تلسی گیبارڈ  نے کچھ اس طرح کہا: وکی لیکس کی جاری کردہ دستاویزات سے امریکی عوام کو وہ باتیں جاننے کو ملی ہیں جو ان کا حق ہے، اور لوگ یہ جان پائے ہیں کہ امریکی فوج نے مشرق وسطیٰ میں کیا کیا ہے۔ انسانی حقوق کے متعدد کارکنوں نے تنقید کی تھی کہ اسانج کے خلاف امریکی حکومت کے اقدامات "جمہوریت کے لئے ایک دھچکا" ہیں۔

امریکہ جولین اسانج کی رہائی کے عوامی مطالبے کا احترام کرے، سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_d788d43f8794a4c2ce40e190609c66d3ac6e399c