بارہ جون کو "چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن" منایا جا رہا ہے۔اس موقع پر جنیوا میں 109 ویں بین الاقوامی لیبر کانفرنس کی ویڈیو کانفرنس میں، امریکہ میں جبری مشقت اور بچوں کی مزدوری جیسے معاملات کو شرکاء نے بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ بہت سارے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ جو کچھ امریکہ نے کیا ہے اس نے بچوں کی مزدوری کے مسئلے کو بڑھاوا دیا ہے جس کے لئے امریکہ پر ناقابل تردید ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔کچھ امریکی سیاستدان اکثر "قوانین وضوابط " کے بارے میں بات کرتے ہیں اور دوسرے ممالک کو "جبری مشقت" اور "انسانی حقوق کی پامالیوں" کے نام سے موسوم کرنے کے لئے جھوٹے الزامات تراشتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں ، یہ خود امریکہ ہے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کے اعدادوشمار کے مطابق ، تنظیم کے آٹھ بنیادی کنونشنوں میں سے ، امریکہ نے صرف دو کی توثیق کی ہے ، جو ان ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے ایسے کنونشنوں کی کم سے کم تعداد کی توثیق کی ہے۔کئی سالوں کے دوران ، آئی ایل او نے بار بار امریکہ میں چائلڈ لیبر کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور امریکی حکومت سے جبری مشقت کے مسئلے کو حل کرنے کی تاکید کی ہے۔ تاہم ، امریکہ نے اس طرف سے کان بند کر رکھے ہیں اور اس کے بجائے بیرونی دنیا سے توجہ ہٹانے کے لئے چین کے سنکیانگ میں "جبری مشقت" کے حوالے الزامات تراشے ہیں، تاکہ چین کو بدنام کیا جا سکے ۔