چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ چین اور پاکستان میں باصلاحیت افراد کی تربیت کا گہوارہ بن گیا ہے

2021-06-17 17:13:47
شیئر:
چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پاکستان میں 25.4 بلین امریکی ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری  آئی ہے اور ملازمتوں کے 75 ہزار مواقع فراہم ہوئے ہیں۔اس وبا کے دوران  چین پاکستان اقتصادی راہداری میں نمایاں پیشرفت ہوئی جو کہ اس منصوبے سے وابستہ ہزاروں چینی اور پاکستانی ملازمین کی محنت کے باعث ممکن ہوئی۔ سولہ جون کو  آل چائنا فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز اور قومی کمیشن برائے ترقی و اصلاحات  نے  ایک آن لائن سمپوزیم" چین پاکستان اقتصادی راہداری اور میری کہانی "  کا انعقاد کیا۔
نردوش کمار پاکستان میں تھر پاور اسٹیشن کا پاکستانی ملازم ہے ۔2017 میں انہوں نے کراچی میں انجینئرنگ کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد  توانائی منصوبے میں حصہ لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے کام میں  انہوں نے بہت سارے علوم سیکھے اور بہت زیادہ عملی تجربات حاصل کیے۔ 
چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی  ترقی چینی ملازمین کی کاوشوں سے وابستہ ہے۔ اس وبا کے دوران بھی ، ہزاروں چینی ملازمین اس منصوبے پر ثابت قدمی سے کام کرتےرہے۔ لے جین نے چھینگ ہوا یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور وہ 2018 میں پاکستان آئے۔ وہ اس وقت پن بجلی منصوبے پر کام کرنے والی ایک کمپنی کے معاہدات و قانونی شعبے کےمینیجر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس پوزیشن کی ضروریات کو اپنانے کے لیے مختلف مشکلات پر قابو پالیا  اور بہت زیادہ سیکھا۔