ڈیرک شاوین کو سزا دینا امریکہ میں انسانی حقوق کی تاریکی کو چھپا نہیں سکتا، سی آر آئی کا تبصرہ
2021-06-27 19:18:09
شیئر:
افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلائیڈ کو مارنے والے امریکی پولیس اہلکار ڈیرک شاوین کو حال ہی میں سزا سنائی گئی۔ عدالت کی جانب سے شاوین کو 22 سال 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ اس فیصلے پر عام لوگوں کی اکثریت مطمئن نہیں ہے۔ شاوین نے ابھی تک جارج فلائیڈ کے اہل خانہ سے معافی نہیں مانگی ہے ، اور امریکہ میں نسلی امتیازی سلوک کسی ایک مقدمے کے فیصلے سے نہیں بدلے گا۔
گزشتہ سال کے دوران، پولیس تشدد کے قانون کے نفاذ کے بعد بھی نسلی امتیاز کا سلسلہ رک نہیں پایا اور "میں سانس نہیں لے سکتا" کی مزید مایوس کن جدوجہد ابھی بھی پورے امریکہ میں چل رہی ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق، دو ہزار بیس میں امریکہ میں پولیس کے ذریعہ مارے جانے والے 1126 افراد میں سے 28فیصد افریقی نژاد تھے۔ موجودہ امریکہ میں نسل پرستی کا ایک جامع ، منظم اور مستقل وجود ہے۔
لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ کچھ امریکی سیاست دانوں نے انسانی حقوق سے متعلق اپنی غلطیوں کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے نام نہاد "انسانی حقوق " کے نام پر دوسرے ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت کی ہے۔ڈیرک شاوین کو سزا دینا امریکہ میں انسانی حقوق کی تاریکی کو چھپا نہیں سکتا۔