چین روس اسٹریٹیجک تعاون مزید مضبوط ہونے سے عالمی سلامتی و استحکام مزید محفوظ ہو گا۔سی آر آئی کا تبصرہ

2021-06-29 15:32:21
شیئر:

چینی صدر شی جن پھنگ نے ۲۸ جون کو ویڈیو لنک کے ذریعے  روسی صدر ولادیمیر  پوتن کے ساتھ بات چیت کی۔ دونوں سربراہان مملکت کے مشترکہ بیان میں باضابطہ طور پر "چین - روس دوستانہ ہمسائیگی تعاون کے معاہدے " میں توسیع کے فیصلے کا اعلان کیا گیا۔موجودہ  وبا کے باعث عالمی مقابلہ بڑھنے کے تناظر میں ، اس معاہدے میں توسیع نا صرف نئے دور  میں چین اور روس کے درمیان جامع اسٹریٹیجک شراکت داری کی مضبوطی و  طاقت کا ثبوت ہے ، بلکہ یہ عالمی سلامتی و استحکام کو برقرار رکھنے میں موثر مثبت توانائی فراہم کرتی ہے۔
 سرد جنگ کی ذہنیت اور جیو پولیٹیکل مقابلے بازی کے باعث ، کچھ مغربی ممالک چین اور روس سمیت  دوسرے ممالک کے خلاف ان پر غلبہ پانے یا ان پر دباو ڈالنے کے لیے مختلف کاروائیاں کرتے رہتے ہیں۔ "کثیرالجہتی" کے بینر تلے وہ گروہی سیاست میں دخل اندازی کرنے ، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں   مداخلت کرنے ، ہر قدم پر یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے اور  چین-روس تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش  کرتے ہیں۔ چینی وروسی صدور کی یہ ملاقات اور دونوں فریقوں کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں بالادستی اور یکطرفہ پسندی کی واضح مخالفت  اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کی بھر پور حمایت کا اظہار کیا گیا۔
   ایک خوشحال اور مستحکم چین ،روس کی ضرورت ہے اور ایک مضبوط اور کامیاب روس ، چین کی ضرورت ہے جب کہ دنیا کو ان دو بڑی طاقتوں سے مثبت توانائی اور استحکام درکار  ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ ایسے وقت میں جب انسانی ترقی کو متعدد بحرانوں کا سامنا ہے ، چین روس اسٹریٹجک تعاون جتنا قریبی ہوگا ، دنیا اتنی ہی محفوظ اور مستحکم ہوگی۔