چین کے دارالحکومت بیجنگ کے مرکز میں واقع تھیان این من اسکوائر نہ صرف بیجنگ بلکہ چین کی بھی پہچان سمجھا جاتا ہے۔ یہ مقام چین کے بے شمار اہم تاریخی واقعات کا گواہ ہے۔یکم جولائی کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 100 ویں سالگرہ کی تقریب اسی اسکوائر پر منعقد ہوئی۔گزشتہ رات کو ہونے والی بارش نے تھیان این من اسکوائر کے پھولوں کو مزید تازگی بخش دی تھی ، اسکوائر کے اطراف کی شفاف اور نرم ہوا میں سرخ پرچموں کی بہار تھی جنہیں فضا میں لہراتے ہوئے دیکھنا ایک خوشگوار احساس تھا ، یہاں موجود ہزاروں افراد آس پاس اڑتے پرندوں کی چہچہاہٹ سے بھی محظوظ ہو رہے تھے۔ ایسے پرجوش ماحول میں اسکوائر میں ہزاروں لوگوں کے یک آواز نغمے سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 100ویں سالگرہ منانے کی تقریب کا آغاز ہوا۔
مجھے انتہائی فخر ہے کہ تھیان این من اسکوائر پر سی پی سی کی 100ویں سالگرہ منانے کی تقریب میں عملی طور پر شریک ہونے کا قیمتی موقع ملا اور میں اس تقریب میں موجودہ ستر ہزار سے زائد لوگوں کے ہمراہ اس شاندار تاریخی واقعے اور عظیم لمحے کی گواہ تھی۔
سی پی سی کی 100ویں سالگرہ کی شاندار تقریب سے پارٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ کا خطاب بلاشبہ نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی توجہ کا مرکز رہا۔انہوں نے گزشتہ صدی میں پارٹی کی حاصل کردہ شاندار کامیوں کا ذکر کیا ، چین میں جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تکمیل کا باضابطہ اعلان کیا، اور چین کے قومی اقتدار اعلیٰ اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کا پختہ عزم ظاہر کیا۔ جب پارٹی کے جنرل سیکرٹری اور ملک کے صدر مملکت شی جن پھنگ تقریب سے خطاب کررہے تھے تو موقع پر موجودہ عوامی اجتماع نے کئی دفعہ پرجوش طریقے سے تالیاں بجائیں۔عوام اس قدر جوش و خروش اور والہانہ انداز سے تالیاں بجارہے تھے کہ صدر شی جن پھنگ کو اپنا خطاب عارضی طور پر روکنا پڑا۔عوام کا یہ انداز اُن کے دلوں میں سی پی سی سے گہری محبت کے اظہار سمیت پارٹی کی گورننس پر بھرپور اعتماد کا مظہر ہے۔تقریب میں موجود ہر فرد نے اپنے اپنے انداز سے پارٹی کو خراج تحسین پیش کیا ۔صدر شی جن پھنگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ " طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں " عوام کی پزیرائی اور تحسین کا انداز ثابت کرتا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین کے قیام ، اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تکمیل اور انسداد وبا کی کامیابی سمیت سی پی سی کی جدوجہد اور شاندار کامیابیوں نے چینی عوام کے دل جیت لیے ہیں۔
اگر کامیابیوں کا تذکرہ کیا جائے تو یہ گزشتہ نسلوں کی جدوجہد اور قربانیوں کے ثمرات ہیں۔لیکن جب مستقبل کے حوالے سے بات کی جائے تو یہ موجودہ نسل اور اگلی نسل کی ذمہ داری ہوگی۔حال ہی میں جاری اعدادوشمار کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے ارکان کی کل تعداد 95 ملین سے تجاوز کر چکی ہے ، جن میں نوجوان ارکان کی تعداد مجموعی تعداد کے ایک تہائی سے بھی زائد ہے۔
صدر شی جن پھنگ کے خطاب سے قبل تین ہزار نوجوانوں پر مشتمل ایک گروپ نے نغمہ گایا جن کا تعلق بیجنگ کے پراِئمری ، ہائی اسکولوں اور جامعات سے تھا ، پیپلز لبریشن آرمی کے مشترکہ اعزازی گارڈ کے 222جوان سپاہی ، پارٹی کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغام پڑھنے والے ایک ہزار نوجوان اور تقریب کے حوالے سے رضاکارنہ طور پر خدمات سرانجام دینے والے نوجوان ، یہ وہ لوگ ہیں جو چین کی نوجوان نسل کی نمائندگی کرسکتے ہیں۔تقریب کے انعقاد سے قبل مجھے ان سے تبادلہ خیال کا موقع ملا۔ یہ نوجوان تقریب کے کامیاب انعقاد کے لیے کئی ماہ سے تسلسل کے ساتھ مشق کرتے رہے ہیں اور تقریب کے روز صبح سویرے سے ہی شدید مصروفیت کے باوجود ان نوجوانوں کے چہروں پر تھکاوٹ کے بجائے مسکراہٹ نمایاں تھی ۔ ان نوجوانوں نے بتایا کہ اس شاندار تقریب میں عملی شرکت اُن کے لیے انتہائی فخر کا باعث ہے ۔ انہوں نے جوش و خروش سے اپنا اپنا کردار نبھایا ہے اور اس تقریب کے کامیاب انعقاد کے لیے اپنی اپنی خدمات سرانجام دی ہیں۔ یہ نوجوان محنت کے عادی ہیں ، مشکلات کے سامنے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ، رضاکارانہ طور پر خدمات سرانجام دینا اُن کا شیوہ ہے۔ ان نوجوانوں کو دیکھتے ہوئے ہم اعتماد سے کہہ سکتے ہیں کہ پارٹی کے نوجوان ارکان سی پی سی کی حقیقی روح کا عمدہ مظہر ہیں۔ زریں خیالات اور قیمتی جذبات کے حامل یہ نوجوان ہمیں یقین دلاتے ہیں کہ سی پی سی کا مستقبل اورچین کا مستقبل انتہائی تابناک ہوگا۔