"اعتدال پسند خوشحالی " سی پی سی کی جہد مسلسل کی عکاس

2021-07-06 16:43:26
شیئر:

"اعتدال پسند خوشحالی " سی پی سی کی جہد مسلسل   کی عکاس_fororder_111

کمیونسٹ پارٹی  آف چائنا اور ریاست کے اعلیٰ رہنما  شی جن پھنگ نے یکم جولائی کو  سی پی سی   کے قیام کی 100 ویں سالگرہ کی تقریب  سے  اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ چین میں جامع اعتدال  پسند خوشحال معاشرہ وجود میں آ چکا ہے ۔

""اعتدال پسند خوشحالی " کو چینی زبان میں کہا جاتا ہے " شیاو کھانگ " ۔ یہ لفظ سب سے پہلے  " شی چِنگ " نامی کتاب میں  شائع ہوا تھا ۔ " شی چِنگ " چین میں شائع ہونے والی اولین نظموں کا ابتدائی مجموعہ  ہے جس میں  11 سو  قبل مسیح سے 6 سو  قبل مسیح تک کے  چینی سماج سے وابستہ لوک اشعار جمع ہیں۔ ایک شعر  میں "شیاوکھانگ " کا ذکر کرتے ہوئے لوگوں  کی پرامن اور خوشحال زندگی کی جستجو  ظاہر کی گئی تھی ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ  استحکام ، خوشحالی اور پر امن مثالی  معاشرے کا قیام   ،  قدیم زمانے سے ہی چینیوں کی آرزو  رہا ہے ، لیکن چین میں ہزاروں سالوں سے رائج جاگیردارانہ بادشاہی نظام کے تحت  یہ محض ایک ایسے خواب کی مانند تھا جس کی تعبیر ناممکن تھی۔

سنہ انیس سو اکیس میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا قائم ہوئی ۔ چینی عوام کے لئے خوشی اور چینی قوم کی نشاۃ ثانیہ  کے لیے جستجو کرنا سی پی سی  کی حقیقی خواہش اور مشن بن گیا ۔ تاہم سنہ  1960 کی دہائی سے لے کر 1970 کے عشروں تک ، چین کو اپنی  ترقی میں بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ 1970 کی دہائی کے آخر تک غربت کے شکار  چینیوں کی تعداد  800 ملین سے تجاوز کر گئی ۔

چین میں اصلاحات کے بانی ڈنگ شیاو پھنگ نے چھ  دسمبر 1979کو جاپان کے اس وقت کے وزیر اعظم ماسایوشی  اوہیرہ سے ملاقات  کے موقع پر   پہلی مرتبہ  "شیاو کھانگ " کا  تصور اور  بیسویں  صدی کے اواخر  تک چین میں " اعتدال پسند  خوشحال معاشرے" کے  قیام  کا خیال پیش کیا ۔اُس وقت ، چین کا جی ڈی پی " شیاو کھانگ  "  کی تعمیر  میں پیشرفت اور جانچ  کا واحد پیمانہ تھا۔  سن دو ہزار میں چین کی جی ڈی پی 8.9 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی ، جو دنیا میں 6 ویں نمبر پر تھی ۔ اس کے بعد آئندہ چند سالوں میں حقیقی معاشی ترقی کو   چین کا ترقیاتی  ہدف  بنانے  کے  ماڈل  نے  چین کو ترقی کی تیز رفتار راہ پر گامزن کردیا۔لیکن اس کے ساتھ ہی ، چینی رہنماؤں نے یہ بھی محسوس کیا کہ چند  ترقیاتی عوامل ماحول کی قیمت پر حاصل   کیے گئے ہیں ۔ ترقی کے عمل  نے چینی رہنماؤں کو یہ احساس دلایا کہ اگر  صرف جی ڈی پی   کو  اہمیت دی جائے تو  یہ ترقی ادھوری اور غیر متوازن ہوگی، اور   اس کی بنیاد پر  قائم ہونے والا   " اعتدال پسند خوشحال معاشرہ " بھی اعلیٰ معیار کا حامل نہیں ہو گا ۔

شی جن پھنگ کی قیادت میں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے عوام کی رہنمائی کرتے ہوئےان کی بہتر زندگی اور جامع  اعتدال پسند خوشحال معاشرے کے حصول کی خواہشات کو سی پی سی کے مشن   کے طور پر سر انجام دیا ۔ " شیاو کھانگ " سے جڑے عوامل  وسیع تر ہوتے گئے ۔  اس میں معیشت اور تحفظ ماحول کی ہم آہنگ ترقی ،سوشلسٹ جمہوریت اور قانون کی مزید بہتری ، سائنس و ٹیکنالوجی میں پیش رفت ، رنگا رنگ ثقافت ، ہم آہنگ معاشرہ اور عوام کی اچھی زندگی وغیرہ شامل ہیں ۔ " شیاو کھانگ " جی ڈی پی  جیسے اشاریے   کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں کثیر جہتی ترقی کا ٹھوس مظہر  بھی ہے۔ اکتوبر 2017 میں سی پی سی  کی 19 ویں قومی کانگریس کے اختتام پر ، جنرل سکریٹری  شی جن پھنگ نے وعدہ کیا کہ   جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تعمیر کے دوران ہر ایک کو یکساں اہمیت دی جائے گی اور  مشترکہ خوشحالی کی راہ پر  کوئی ایک بھی فرد   پیچھے  نہیں رہے گا ۔

شی جن پھنگ اور دیگر  چینی رہنماوں نے واضح کر دیا کہ جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کے قیام کے لیے دیہات میں غربت کی روک تھام ، آلودگی کے مسلے کو حل کرنا اور  انسداد بدعنوانی سمیت دیگر مسائل کو دورکرنا  لازم ہے ۔  اس مقصد کی تکمیل کے لیے چین بھر میں غربت کے خاتمے کی مہم چلائی گئی اور  رواں سال کے آغاز میں ملک سے  انتہائی غربت کے خاتمے کا مقصد پورا  ہو گیا ۔ موجودہ معیارات کے تحت تمام      98.99  ملین دیہی غریب لوگوں کو غربت سے نکال دیا گیا ہے۔ صاف ستھرے پانی  اور سرسبز پہاڑ   کو سنہری  پہاڑ   اور بیش قیمت قرار دیتے ہوئے،  چین تحفظ ماحول کویقینی بناتے ہوئے ترقی کر رہا ہے ۔ اس کے علاوہ بد عنوانی کی حوصلہ شکنی کے لیے سخت اقدامات اختیار کئے گئے ہیں ۔  مثال کے طور پر دو ہزار چودہ میں " آسمانی جال " نامی  آپریشن کے تحت  ایک سو بیس سے زائد ممالک اور علاقوں سے 9165 مفرور افراد  کو چین  واپس لایا گیا  اور 21.74 بلین یوآن مالیت کے فنڈز بھی چین واپس منتقل کیے گئے ہیں۔   حقائق کے تناظر میں حالیہ برسوں میں چین نے مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ لیکن اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان کامیابیوں کے پیچھے کتنی مشکلات پیش آئی ہوں گی۔  کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے اپنے اصل مقصد پر قائم رہتے  ہوئے اپنے مشن کی تکمیل کے لیے کٹھن جدوجہد  کی ہے ۔ 

سی پی سی  کی جانب سے عوام کو اولین اہمیت دی گئی ، عوامی خوشحالی کو اپنا مشن بناتے ہوئے چینی عوام کی رہنمائی کرتے ہوئے غربت اور بھوک سے پیٹ بھرنے   تک ، مجموعی " شیاو کھانگ " سے جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کے قیام تک ، کبھی نہ رکنے والے سفر اور عظیم جستجو  کی بدولت " شیاو کھانگ " کے حوالے سے ہزاروں برسوں سے دیکھا جانے والا خواب آج پورا ہو چکا ہے ۔ ایک چینی کے طور پر  یہ کتنی بڑی خوش قسمتی ہے !