پاکستانی تھنک ٹینک سینٹر فار گلوبل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالد تیمور اکرم نے کہا ہے کہ چین نے نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی انسداد وبا کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے ہیں ،چین نے دنیا کے کئی ممالک کو وبا کی روک تھام و کنٹرول میں حمایت کے لیے وسیع مقدار میں ویکسین،ادویات اور طبی آلات فراہم کیے ہیں۔ چین دنیا میں واحد بڑی معیشت ہے جس نے موئثر طور پر وبا پر قابو پاتے ہوئے 2020 میں مثبت جی ڈی پی نمو حاصل کی ہے اور اپنے عوام کو بہتر صحت کی سہولیات اور دیگر ضروریات زندگی فراہم کی ہیں۔ اس کے برعکس امریکہ چین کے خلاف الزام تراشی سمیت فیک نیوز اور بے بنیاد پروپیگنڈے میں مصروف رہا ہے۔ امریکی صدر بائیڈن کی جانب سے "سی آئی اے " کو وائرس کے لیبارٹری سے اخراج سے متعلق تحقیق کا حکم دینا افسوسناک ہے۔ڈبلیو ایچ او اور معروف عالمی سائنس دانوں سمیت بین الاقوامی برادری نے ایسے بے بنیاد الزامات کو مسترد کیا ہے۔لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جعلی خبریں پھیلائی گئی ہیں جبکہ ڈبلیو ایچ او نے ایسے رجحان کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے۔امریکہ چین کی ترقی کو روکنے کے لیے میڈیا کا سہارا لے رہا ہے اور وائرس سے متعلق گمراہ کن معلومات کا پھیلاو بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔چین نے وائرس کے ماخذ سے متعلق شفاف تحقیقات کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔امریکہ کی وائرس پر سیاست کا مقصد محض اپنے زاتی مفادات کا حصول ہے جبکہ امریکہ کی قیادت میں مغرب کا چین مخالف پروپیگنڈا بے نقاب ہو چکا ہے۔چین کے خلاف تجارتی جنگ ، چند جی سیون ممالک کی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی مخالفت اور وائرس سے متعلق الزام تراشی کا مقصد چین کی ترقی اور اس کے عالمی اثر ورسوخ کو محدود کرنا ہے۔مغرب انسداد وبا سے متعلق چین کی کامیاب پالیسیوں اور اقدامات کی حقیقی منظرکشی نہیں کر رہا ہے۔چین نے اپنی ویکسین کی بدولت تمام ممالک کی ویکسین تک رسائی یقینی بنائی ہے جو چین کی جانب سے دیگر ممالک کے ساتھ مخلصانہ حمایت کا مظہر ہے۔چین مستقبل میں وبائی امراض سے بہتر طور پر نمٹنے کی خاطر "عالمی صحت تعاون" کو آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کو چین کے خلاف پروپیگنڈا ترک کرتے ہوئے عالمگیر وبا کے خلاف تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔