چین کی معاشی ترقی کا مضبوط رجحان ،بیرونی سرمایہ کاروں کی چین میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کا بنیادی سبب ، سی آر آئی کا تبصرہ

2021-07-15 20:15:50
شیئر:

چین کے قومی شماریات بیورو کی جانب سے پندرہ تاریخ کو جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں سال کی  پہلی ششماہی میں چین کی جی ڈی پی میں گزشتہ سال کے مقابلےمیں  12.7 فیصد کا اضافہ ہوا  ہے اور گزشتہ  دو سالوں میں اوسط شرح نمو 5.3 فیصد رہی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پہلی ششماہی میں قومی معیشت مستحکم اور  بہتر ہو رہی ہے. پہلی ششماہی میں چین کی جی ڈی پی کی مجموعی مالیت 53.2ٹریلین یوان رہی ہے۔ بیورو کے انچارج نے یہ توقع ظاہر کی کہ دوسری ششماہی کے دوران بھی ملکی معیشت میں مستحکم بحالی جاری رہے گی۔مجموعی طور پر ، کھپت ، سرمایہ کاری اور غیر ملکی تجارت میں مستقل بہتری کا رجحان برقرار ہے جس سے چین کی معیشت میں استحکام اور مضبوطی میں مدد مل سکتی ہے۔  سال کی پہلی ششماہی میں ، چین کی معاشی نمو میں صارفی اخراجات کی شراکت کی شرح  61.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے ، اسی طرح درآمداتی اور برآمداتی تجارت کی اہمیت بھی اپنی جگہ موجود ہے۔ دوسری جانب بیرونی سرمایہ کاری نے بھی چینی مارکیٹ پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے۔ وزارت تجارت کی جانب سے ایک روز قبل جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ، جنوری سے جون تک غیر مالیاتی شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کی مالیت 607.84 بلین یوان رہی ہے ، جس میں سالانہ بنیادوں پر اضافے کی شرح 28.7 فیصد ہے جبکہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ وبا سے قبل سال 2019 کی نسبت اس میں 27.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کو عالمی سطح پر سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر مزید مقبولیت مل رہی ہے۔ چینی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لئے عالمی سرمایہ کاروں کا جوش و جذبہ بھی بڑھ رہا ہے۔ اس سے بیرونی دنیا کو چین کی معیشت کی مضبوط لچک اور صلاحیت کو بھی دیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔