امریکی سائنسدانوں کی تحقیقات کے مطابق امکان ہے کہ امریکہ کووڈ-۱۹ کے کیسز کی تعداد کا اندازہ اصل تعداد سے 60 فیصد کم ہے یعنی اصل 65 ملین امریکی وبا سے متاثر ہو چکے ہیں ۔ اس سے دنیا پر یہ بات ایک مرتبہ پھر واضح ہوتی ہے کہ دنیا کی واحد سپر پاور کہلانے والے امریکہ نے اندرون ملک وبا پر صحیح طرح سے قابو نہیں پایا اور یہ وبا کے خلاف عالمی جنگ میں ایک کمی ہے۔ یہ بھی ایک اہم بات ہے کہ امریکی حکومت نے کوئی مؤثر ایگزٹ کنٹرول اقدامات نہیں اپنائے جس کے نتیجے میں وائرس امریکہ سے پوری دنیا میں پھیلا-اس کے علاوہ ، امریکی فوج کے عالمی فوجی آپریشنز ، دوسرے ممالک میں قائم فوجی اڈے اور حیاتیاتی تجربہ گاہیں بھی عالمی وبا کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے بڑے خطرات ہیں۔امریکہ نا صرف اس وبا کے خلاف لڑنے میں ناکام رہا ہے اور آدھی دنیا کو وبا برآمد کرنے کی وجہ بھی بنا ہے بلکہ اس وبا کے خلاف جنگ میں عالمی تعاون کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیےسیاسی جوڑ توڑ میں بھی مصروف رہا ہے ۔ یہ غیر ذمہ دارانہ اقدامات سائنس اور سائنسی اصولوں کا احترام نہیں کرتے ،بلکہ یہ اقدامات ،بین الاقوامی اخلاقیات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کی اہمیت کو نظر انداز کرتے ہیں ۔