اس وقت ، امریکہ کووڈ-۱۹کی چوتھی لہر کا سامنا کر رہا ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران ، امریکہ میں روزانہ نئے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 118،000 سے تجاوز کر گئی ، اور پورے امریکہ میں اسپتالوں کی ایک بڑی تعداد پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہی تھی۔ 11 تاریخ تک ، امریکہ میں کووڈ-۱۹ کے تصدیق شدہ کیسوں کی کل تعداد 36 ملین سے تجاوز کر گئی ، اور اموات کی تعداد 610،000 سے تجاوز کر گئی ، جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ ستم ظریفی دیکھئے وبا کے خلاف ناکامی کی اس تلخ حقیقت نے بلومبرگ کی جانب سے کی گئی ایک حالیہ درجہ بندی میں امریکہ کو "وبا کے خلاف جنگ میں دنیا کا نمبر ون ناکام ملک "قرار دیا ہے ، اور ساتھ ہی تین چینی تھنک ٹینکس کی طرف سے مشترکہ طور پر جاری کردہ تحقیقی رپورٹ میں بیان کردہ حقائق کی تصدیق کی گئی ہے: امریکہ وبا کے خلاف جنگ میں دنیا کا نمبر ون ناکام ملک ہے۔
پچھلے ایک سال سے وبا کے خلاف امریکہ کی لڑائی پر نظر ڈالیں تو ، یہ جاننا مشکل نہیں ہے کہ سیاسی مفادات کو عوام کی زندگیوں سے بالاتر رکھنا امریکہ کی ناکامی کی جڑ ہے۔ ایک طرف امریکہ انسداد وبا میں ناکام رہا ، اور بیرونی طور پر عالمی تعاون کو توڑتا رہا ،جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ وبا قدرتی آفت کےساتھ، ایک مصنوعی آفت بھی ہے. افسوس ہے کہ آج تک ، سیاسی جوڑ توڑ جو امریکی عوام کے بنیادی انسانی حقوق کو نظر انداز کرتی رہی ہے ، اب بھی امریکہ کی سرزمین پر پھیل رہی ہے۔ یہ امریکہ کے لیے شرم کی بات ہے ، اور اس سے بھی زیادہ امریکی عوام کی بدقسمتی بھی ہے!