امریکہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور نسلی امتیاز کا لا علاج مرض ، سی آر آئی کا تبصرہ

2021-08-24 18:13:19
شیئر:

اقوام متحدہ کی جانب سے تیئیس اگست "  غلاموں کی تجارت کی یاد  اور اس کے خاتمے کے عالمی دن" کے طور پر منایا جاتا ہے۔ امریکہ نے حال ہی میں نام نہاد سالانہ "انسانی اسمگلنگ رپورٹ" جاری کی۔ اس رپورٹ میں امریکہ نے خود کو  بہترین  کاقدامات کے اعتبار سے اولین ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے ، اس سے امریکہ ایک مرتبہ پھر دوہرے معیار کی چال چل رہا ہے جس میں باقی دنیا کو حقیر گردانا گیا ہے۔انسانی تاریخ میں غلامی اور غلاموں کی تجارت انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں ہیں۔ ٹرانس اٹلانٹک غلاموں کی تجارت کی تاریخ کا ایک خونی ٹکڑا ہے۔سیاہ فام غلاموں کی اسمگلنگ نو آبادیاتی دور کا ایک بڑا جرم ہے جسے فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ امریکہ کی سینکڑوں سالہ غلاموں کی تجارت کی تاریخ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور نسلی امتیاز کے اعتبار سے امریکہ کے "جینز" میں شامل ہو چکی ہے اور یہ ایک ایسا منظم مرض بن چکا ہے  جس کا خاتمہ مشکل ہے۔تشویشناک بات یہ ہے کہ انسانی سمگلنگ اور جبری مشقت اب بھی امریکی سرزمین پر موجود ہے اور نسلی اقلیتوں کے شکار ہونے کا امکان بڑھ چکا ہے۔ متاثرین کی بڑی تعداد  گھریلو جبری محکومی کا نشانہ بن رہی ہے۔امریکہ کا انسانی حقوق کا انتہائی خراب ریکارڈ اس کے "اعلامیہ آزادی" کے تصور "تمام انسان برابر ہیں" کو کمزور دکھاتا ہے۔ نام نہاد "انسانی حقوق کے منصف" کو پہلے خود یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ دوسرے ممالک پر انگلی اٹھانے کا اہل نہیں ہے۔

امریکہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور نسلی امتیاز کا لا علاج مرض ، سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_pic  for news4