امریکہ کا وائرس سراغ کو سیاسی رنگ دینے کا منفی حربہ ،سی آر آئی کا تبصرہ

2021-08-25 19:53:31
شیئر:
امریکی حکومت نے اپنے خفیہ اداروں کے ذریعے وائرس سراغ کی تحقیقات کے لیے 90روزہ میعاد مقرر کی تھی جو چوبیس اگست کو ختم ہو چکی ہے۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے بتایا کہ رپورٹ کا پبلک ورژن چند دنوں میں جاری ہونے کی توقع ہے۔ اس سے قطع نظر کہ رپورٹ میں کیا نتائج اخذ کیے گئے ہیں مگر یہ فعل بذات خود سائنس کی نفی ،سیاست اور دھوکہ دہی ہے۔ تاریخی طور پر امریکی بالادستی کو برقرار رکھنے کے ایک آلے کے طور پر ، امریکی خفیہ ایجنسیاں بے شمار  منفی حربوں میں ملوث رہی ہیں۔  ویتنام جنگ اور عراق جنگ بھی امریکی خفیہ ایجنسیوں کا شاخسانہ ہیں جبکہ شام کے خلاف نام نہاد " کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال" کا الزام بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
 امریکی خفیہ ایجنسیوں کے لیے دھوکہ دہی صرف ایک سیاہ حربہ ہے اور اس کا شرمناک پہلو یہ ہے کہ مختلف ممالک کے میڈیا اداروں کو استعمال کیا جائے ۔ یہ منصوبہ 1940 کی دہائی میں شروع ہوا۔ سی آئی اے نے اسے دنیا بھر کے صحافیوں اور میڈیا تنظیموں کو خریدنے کے لیے استعمال کیا تاکہ انفارمیشن چینلز کو کنٹرول کرتے ہوئے رائے عامہ میں ہیرا پھیری کی جائے اور دوسرے ممالک میں اقتدار کی تبدیلی کا مقصد حاصل کیا جاسکے۔ 1950 کی دہائی میں گوئٹے مالا میں بائیں بازو کی حکومت کا خاتمہ سی آئی اے کی رائے عامہ کی جارحیت کا "شاہکار" تھا۔
   امریکی خفیہ ایجنسیاں آج بھی میڈیا کے جوڑ توڑ سے لوگوں کو الجھانے کی کوشش کرتی ہیں۔رواں سال مئی میں "وال اسٹریٹ جرنل" نے ایک مضمون میں ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے تین عملے کے ارکان کی کہانی گھڑی  ۔ اگست میں سی این این نے ایک نام نہاد خصوصی رپورٹ شائع کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی کو اپنی تحقیقات میں جینیاتی ڈیٹا کا ایک "خزانہ گھر" ملا ہے ، جس میں ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا جینیاتی ڈیٹا موجود ہے۔ بظاہر امریکی سیاستدانوں کے اشتعال کے تحت امریکی خفیہ ایجنسیوں نے چین کو نشانہ بنانے کے لیے وائرس سراغ کی تحقیقات میں وہی چالیں دہرانے کی کوشش کی۔
    سائنس کو سیاست سے نہیں جوڑا جا سکتاہے۔ نوول کورونا وائرس کے سراغ کے حوالے سے رواں سال مارچ میں جاری کردہ چین۔ڈبلیو ایچ او مشترکہ تحقیقی رپورٹ ، بین الاقوامی برادری اور سائنسی برادری کے تسلیم شدہ نتائج اور سفارشات کا مظہر ہے ، جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ وائرس کا لیبارٹری سے اخراج ممکن نہیں ہے۔ عالمی سطح پر وائرس سراغ کی کوششوں کو  اسی بنیاد پر آگے بڑھایا جائے۔   چین نے ہمیشہ سائنسی تحقیقات میں تعاون کیا ہے اور کرتا رہے گا ۔ دنیا 90 روز میں سیاہ حربوں سے ترتیب دی گئی اس مضحکہ خیز رپورٹ پر کبھی یقین نہیں کرے گی۔