کابل کے ہوائی اڈے پر جن امریکی فوجیوں نے تشدد کیا وہ دوبارہ امریکی "ہیرو" بن جائیں گے؟سی آر آئی کا تبصرہ

2021-08-30 18:15:34
شیئر:

کابل کے ہوائی اڈے پر جن امریکی فوجیوں نے تشدد کیا وہ دوبارہ امریکی "ہیرو" بن جائیں گے؟سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_4

چھبیس اگست کی شام کو افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہوائی اڈے کے قریب لگاتار دو دھماکے ہوئے ، جن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔ بم دھماکے میں زخمی ہونے والوں کے  بیانات نے ایک خوفناک حقیقت کا انکشاف کیا ہے: افغانستان سے نکلنے والی امریکی فوج نے کابل ایئرپورٹ پر عجلت میں بے گناہ لوگوں کو قتل کیا! بے گناہ افغان عوام کی جانیں دہشت گردوں کے ہاتھوں نہیں بلکہ امریکی فوجیوں کی بندوقوں سے ضائع ہوئیں۔
تاہم ، جب امریکی صدر بائیڈن نے بمباری کے بعد بات کی ، انہوں نے صرف ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کو "ہیرو" کے طور پر سراہا اور "جوابی" اقدام اختیار کرنے کا وعدہ  کیا ، لیکن دھماکوں میں  ہلاک ہونے والے افغان عوام کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ ایسا لگتا ہے کہ  کوئی سانحہ کبھی ہوا ہی نہیں تھا۔ بہت سے امریکی میڈیا نے دھماکوں میں ہلاک  13 امریکی فوجیوں کی افسوسناک کہانیوں کو بھرپور طریقے سے پیش کیا ہے ، اور جان بوجھ کر اس حملے میں مارے جانے والے افغان شہریوں کو نظر انداز کیا ۔
ایک ناقابل تردید حقیقت یہ ہے کہ امریکی فوج افغانستان میں "حملہ آور" کے طور پر داخل ہوئی اور افغانستان میں موجودہ انتشار بھی صرف امریکہ کی وجہ سے ہے۔ بیس سال پہلے امریکہ نے "انسداد دہشت گردی" کے لئے  افغانستان میں فوجیں بھیجی تھیں۔ تب سے ، اس جنگ زدہ زمین  نے بار بار خاندانی تباہی اور موت کی المناک کہانیاں سہی ہیں۔ امریکی فوج نے اس بار کابل ہوائی اڈے پر نہتے شہریوں پر گولیاں چلائیں ، جس سے ایک بار پھر  دنیا کو یہ دیکھنے کو ملا ہے  کہ وہ کتنے بے رحم جلاد ہیں۔