آج کل عالمی برادری کی توجہ چین کے جاری کردہ تازہ ترین اقتصادی اعدادو شمار پرہے۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ اعدادو شمار ظاہر کرتے ہیں کہ چین عالمی اقتصادی بحالی کے لیےمستحکم قوت فراہم کرتا آرہا ہے۔
تجزیہ نگاروں کی رائے میں چین کی مثبت سرمایہ کاری سے عالمی اقتصادی بحالی کو ایک مضبوط تحریک مل رہی ہے۔ ان اعدادو شمار سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ایک طرف تو چین بدستور عالمی سرمایہ کاروں کی پسندیدہ منزل ہے تو دوسری طرف چین کی جانب سے بیرونی سرمایہ کاری نے دوسرے ممالک کی معیشت مضبوط کرنے میں بھی مدد فراہم کی ہے ،خاص طور پربیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں چین کی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافے سے ان ممالک کو موثر مدد مل رہی ہے۔اس کے علاوہ، چین کے کارخانےعالمی منڈی میں وبا کے باعث پیدا ہونےوالی قلت کو پورا کر رہے ہیں جس سے عالمی سپلائی چین مستحکم ہو رہی ہے۔اہم معیشتوں اور نئی ابھرتی منڈی کے ساتھ اقتصادی و تجارتی تعاون نےبھی بڑا فروغ پایا ہے۔باوجود یہ کہ عالمگیریت کی مخالفت اور تحفظ پسندی سمیت کئی چیلنجز سامنے آئے لیکن چین نے کھلے پن کو ایک تسلسل کےساتھ جاری رکھا ہے جس کے باعث وبا کے اثرات سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے دنیا کے اعتماد میں اضافہ ہورہا ہے۔