فرانس کا ارادہ تھا کہ 17 ستمبر کو چیس پیک خلیج جنگ کی 240 ویں سالگرہ منائی جائے۔ لیکن ایک روز قبل ہی امریکہ ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے اچانک انڈو پیسیفک سیکورٹی الائنس کے قیام کا اعلان کر دیا اور ایک جوہری سب میرین ٹیکنالوجی شیئرنگ اور مینوفیکچرنگ معاہدے پر دستخط کیے جس کا مقصد چین کا مقابلہ کرنا ہے۔ اسی باعث فرانس اور آسٹریلیا کے درمیان دستخط شدہ سب میرین کا ایک بڑا معاہدہ بھی زائل ہو گیا ۔ غصے میں فرانس نے جشن منسوخ کر دیا۔فرانسیسی صدر میکرون نے ضرور اسے " پیٹھ میں چھرا گھونپنا " تصور کیا ۔ فرانس کا غصہ امریکہ کی اپنے اتحادیوں سے غداری کی تاریخ میں ایک اور اضافہ ہے۔ یورپی سیاستدانوں کی بڑے پیمانے پر جاسوسی ، نوول کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد یورپ کی رسد کو روکنا ، افغانستان سے فوجی انخلاء کے وقت اتحادیوں کو نظر انداز کرنا ، ان تمام امور میں امریکہ نے درحقیقت اپنے اتحادیوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ " امریکہ فرسٹ " کی دبنگ سوچ کے تحت ، امریکہ اتحادیوں کو سیاسی مفادات کا آلہ سمجھتا ہے۔ جہاں تک امریکہ اور آسٹریلیا کے درمیان مفادات کے ٹکراؤ کی بات ہے تو گزشتہ سال جون میں ، امریکہ نے آسٹریلیا اور چین کے درمیان کشیدہ تعلقات کا فائدہ اٹھایا تاکہ آسٹریلیا کے چین کے لیے برآمداتی آرڈرز چھین لیے جائیں۔ آسٹریلین ڈائیلاگ نے حال ہی میں ایک مضمون شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہے جو آسٹریلیا کے لیے نقصان دہ ہیں اور چین کے خلاف امریکی اقتصادی اتحاد کو فروغ دینا ایک "غلطی" ہوگی۔