چینی صدر شی جن پھنگ نے چھبیس تاریخ کو پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کی۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ تاریخ ثابت کرتی ہے کہ چین اور پاکستان قابل اعتماد آہنی بھائی ہیں۔ موجودہ صورتحال میں چین اور پاکستان کو مزید مضبوطی سے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیئے، دونوں ممالک کے چاروں موسموں کے اسٹریٹجک شراکت داری تعلقات کو فروغ دیتے ہوئے مزید قریبی چین پاک ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینا چاہیئے۔
شی جن پھنگ نے زور دیا کہ چین ملکی تقاضوں کے مطابق ترقیاتی راہ کی جستجو میں پاکستان کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان کے ساتھ ترقی کے نئے مواقع بانٹنے کا خواہاں ہے۔ فریقین کو قریبی اسٹریٹجک رابطے سے ترقیاتی حکمت عملی کے انضمام کو فروغ دینا چاہیئے اور گورننس کے تجربات کا تبادلہ مضبوط بنانا چاہیئے۔ چین انسداد وبا میں پاکستان کی مدد جاری رکھے گا،چین۔ پاک اقتصادی راہداری کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دیتے ہوئے زراعت،ڈیجیٹل معیشت اور عوامی زندگی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دے گا تاکہ سی پیک اقتصادی ترقی اور عوامی زندگی کو بہتر بنانے میں مزید مثبت کردار ادا کر سکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ فریقین انسداد دہشت گردی اور کثیرالجہتی پر عمل پیرا ہونے کے حوالے سے تعاون کو مضبوط بنائیں گے۔
عمران خان نے پاک ۔ چین تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ہمیشہ سے ایک دوسرے کا ساتھ دیتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک چین کی پالیسی پر ثابت قدمی سے قائم ہے، تائیوان، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور انسانی حقوق سمیت دیگر کلیدی مفادات سے متعلق امور پر چین کے موقف کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور چینی صدر کے پیش کردہ عالمی ترقیاتی انیشیٹو کی حمایت کرتا ہے۔ پاکستان چین کے ساتھ مل کر سی پیک سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور پاکستان میں چینی اہلکاروں اور اداروں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کےلیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔
فریقین نے مسئلہ افغانستان سمیت دیگر مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔