امریکہ کو شیانگ شان فورم میں اٹھنے والی صدا پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2021-10-28 09:39:09
شیئر:

امریکہ کو شیانگ شان فورم میں اٹھنے والی صدا پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_香山

2021 بیجنگ شیانگ شان فورم کے تحت  ایکسپرٹ ویڈیو کانفرنس 26 اکتوبر کو  بیجنگ میں اختتام پذیر ہوئی ۔ دو روزہ فورم میں 20 سے زیادہ ممالک کے 50 سے زائد اسکالرز نے بڑے ممالک کے تعلقات اور ایشیا پیسفک سکیورٹی نیز کثیر الجہتی اور بین الاقوامی نظام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور عالمی سکیورٹی گورننس  کے حوالے سے اپنی آرا پیش کیں ۔شرکا کی رائے میں ہمیں عالمی امن اور استحکام کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے کے لیے کثیرالجہتی اور جیت جیت کے تعاون پر عمل کرنا چاہیے۔فورم میں شریک ماہرین نے ایشیا پیسفک سکیورٹی پر امریکہ کے اثرات پر تفصیلی بات چیت کرتے ہوئےمسئلے کے ماخذ کا تجزیہ کیا۔ بعض ماہرین نے نشاندہی کی کہ دنیا میں بہت سے علاقائی تنازعات امریکی اتحادی نظام کی وجہ سے ہوتے ہیں۔چین میں امریکہ کے سابق سفیر سٹیپلٹن رائے نے مشورہ دیا کہ امریکہ کو "انڈو پیسیفک" خطے کے لیے مزید کھلا رویہ اپنانے اور امن اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے چین اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔انسداد وبا  اور بین الاقوامی صورتحال میں آنے والی پیچیدہ  تبدیلیوں کے پس منظر میں، بیجنگ شیانگ شان فورم نے یہ ثابت کیا ہے کہ چین ،جیت -جیت تعاون کے تصور پر قائم ہے اور عالمی امن و استحکام کے لیے ایک بڑے ذمہ دار ملک کا کردار ادا کرتا ہے ۔اس وقت، دنیا میں بڑی تبدیلیاں رونما ہو رہی  ہیں اور بنی نوع انسان کو عالمی سلامتی کےبہت سے  چیلنجز کا سامنا ہے۔ صرف زیادہ جامع عالمی گورننس، زیادہ موثر کثیرالجہتی میکانزم اور زیادہ فعال علاقائی تعاون کی تشکیل سے ہی ہم  ان چیلنجز کامؤثر طریقے سے جواب دے سکتے ہیں۔  شیانگ شان فورم میں  کثیرالجہتی پر اصرار  اور جیت جیت تعاون کی آواز وقت کا تقاضا ہے اور امریکہ کو یہ آواز غور سے سننے کی ضرورت ہے ۔