امریکہ میں وائرس کے ماخذ کی تحقیقات کا وقت آ گیا ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

2021-11-01 16:16:35
شیئر:

امریکہ میں وائرس کے ماخذ کی تحقیقات کا وقت آ گیا  ہے، سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_33

امریکہ  کی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر نے حال ہی میں نوول کورونا وائرس کی ماخذکے بارے میں  نام نہاد رپورٹ کا  ڈی کلاسیفائیڈ ورژن  جاری کیا ہے، جس میں ایک بار پھر سیاسی ٹریس ایبلٹی کی پرانی چال کھیلی گئی ہے،  جس کا مقصد ہیرا پھیری کے ذریعے رائے عامہ پر اثر انداز ہونا ہے۔ تاہم، ایک ایسے وقت میں جب یکجہتی اور تعاون وبا کے خلاف جنگ میں عالمی اتفاق رائے بن گیا ہے، یہ مضحکہ خیز لگتا ہے کہ امریکہ دنیا کے دھارے کی مخالف سمت بہہ رہا ہے۔  اس رپورٹ کی اشاعت بین الاقوامی برادری کو یاد دلاتی ہے: اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ  میں وائرس کی ماخذ کی تحقیقات کی جائیں!
امریکہ  کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ عالمی ادارہ صحت کو چھوڑ کر  وائرس کا سراغ لگانے  کی بات کرے۔اور یہ انتہائی غیر معقول اور غیر سائنسی ہے کہ امریکی انٹیلی جنس سروسز کو ماخذ کا سراغ لگانے کے لیے استعمال کیا جائے جو سازش کرنے کے ماہر ہیں . اسی وجہ سے، جب امریکی انٹیلی جنس ایجنسی نے اس سال اگست میں نام نہاد ٹریس ایبلٹی رپورٹ  کا خلاصہ جاری کیا، تو بین الاقوامی رائے عامہ کی جانب سے اس پر بڑے پیمانے پر تنقید کی گئی۔
    نوول کورونا  وائرس کو شکست دینے کے لیے دنیا کو الزام تراشی کی نہیں بلکہ یکجہتی اور تعاون کی ضرورت ہے۔ امریکہ  کو فوری طور پر سیاسی ہیرا پھیری کو روکنا چاہئے اور ذمہ دارانہ انداز میں سائنسی ٹریس ایبلٹی کی حمایت کرنی چاہئے؛ امریکہ کو بین الاقوامی خدشات کا جواب دینا چاہئے اور فورٹ ڈیٹرک کی حیاتیاتی لیبارٹری اور حیاتیاتی تجرباتی اڈے کو جلد از جلد کھولنا چاہئے تاکہ ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کے معائنے اور چانچ پڑتال کو قبول کیا جاسکے۔ "وبا کے خلاف جنگ میں دنیا کے نمبر ون ناکام ملک" کے طور پر، امریکہ کو عالمی وائرس ٹریس ایبلٹی تحقیقات کے اگلے مرحلے کا اولین ہدف بننا چاہیے۔