چین کا مسلسل کھلا پن عالمی معاشی ترقی کا محرک ، سی آر آئی کا تبصرہ

2021-11-05 10:18:13
شیئر:

چین کا مسلسل کھلا پن عالمی معاشی ترقی کا محرک ، سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_2

چینی صدر شی جن پھنگ نے 4 تاریخ کو چوتھی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعادہ کیا کہ چین کا اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو وسعت دینے، ترقی کے مواقع کو دنیا کے ساتھ بانٹنے اور اقتصادی عالمگیریت کو مزید کھلے، جامع، متوازن اور مشترکہ مفادات کی سمت فروغ دینے کا عزم مضبوط اور برقرار رہے گا۔
کھلا پن دور حاضر میں چین کی ایک مخصوص "علامت" ہے۔ بالخصوص دو دہائیاں قبل جب سے چین نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں شمولیت اختیار کی تھی، اس نے عالمی تجارتی تنظیم سے کیے گئے اپنے وعدوں کو مکمل طور پر پورا کیا ہے، اپنے کھلے پن کو مسلسل وسعت دی ہے، جس سے نہ صرف چین نے اپنی ترقی کو یقینی بنایا ہے بلکہ عالمی معیشت کو بھی متحرک کیا ہے۔
چین دنیا کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا اور دنیا چین کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی۔ بیس سال قبل ڈبلیو ٹی او میں چین کی شمولیت کے موقع پر، اُس وقت کے ڈبلیو ٹی او کے ڈائریکٹر جنرل مائیک مور نے "نیو یارک ٹائمز انٹرنیشنل ایڈیشن" میں لکھا تھا کہ مستقبل کے مورخین ڈبلیو ٹی او میں چین کی شمولیت کو "اکیسویں صدی کی وسیع ترین شراکت" اور اہم تاریخی واقعات میں سے ایک قرار دیں گے۔ ان کے خیال میں عالمی کمپنیوں کے لیے چین کی ڈبلیو ٹی او میں شمولیت کا مطلب "قابل ذکر مواقع" کی دستیابی ہے۔ آج حقائق نے مور کی پیش گوئی کو درست ثابت کر دیا ہے- گزشتہ 20 سالوں میں عالمی کمپنیاں چینی مارکیٹ سے مستفید ہونے کے لیے تیزی سے آگے بڑھی ہیں اور وسیع پیمانے پر فائدہ اٹھایا ہے.
رواں سال چوتھی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں 127 ممالک اور خطوں کی تقریباً 3000 کمپنیوں نے شرکت کی ہے۔ ان ممالک میں ترقی یافتہ ، ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ ممالک بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں فارچون 500 کمپنیوں کی تعداد میں بھی گزشتہ ایکسپو کی نسبت اضافہ دیکھا گیا ہے، یہ چین کی جانب سے مسلسل کھلے پن کے ثمرات ہیں۔