"ورلڈ پریمیئر پراڈکٹس" چین میں ہی کیوں اکٹھی ہوتی ہیں؟ سی آر آئی کا تبصرہ

2021-11-06 19:43:57
شیئر:

"ورلڈ پریمیئر پراڈکٹس" چین میں ہی کیوں اکٹھی ہوتی ہیں؟ سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_0b0dca822ae14b97849f2ce24cbc3e65

اختراع، معاشی ترقی کی رہنمائی کرنے والی اولین قوت ہے اور تمام سابقہ بین الاقوامی درآمدی نمائشوں کی سب سے بڑی کشش ہے۔ اس سال کی درآمدی ایکسپو  میں نمائش کے لیے62  کمپنیز  100 سے زیادہ نئی مصنوعات، جدید ٹیکنالوجیز اور جدید سروسز  متعارف کروائیں گی۔اس ایکسپو میں نصف سے زائد پراڈکٹس کا "ورلڈ پریمیئر" ہے اور بہت سی نئی مصنوعات صرف  چینی مارکیٹ کے لیے  تیار کی گئی ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں "ورلڈ پریمیئر پراڈکٹس " کا چین میں ایک ہی ایونٹ میں اکٹھا ہونا چین کی معیشت کی بھرپور قوت کی عکاسی ہے اور نمائش کنندگان کی جانب سے چینی مارکیٹ پر اعتماد اور چین میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ان کی خواہش کا اظہارہے۔ 
 چین ایک ارب چالیس کروڑ  سے زیادہ لوگوں اور 400 ملین سے زیادہ متوسط آمدنی والے گروپ کی حامل  یہ ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے جسے کوئی ملٹی نیشنل کمپنی نظر انداز نہیں کر سکتی۔ دوسری طرف، چین کے کاروباری ماحول میں مسلسل بہتری، خاص طور پر دانشورانہ املاک کے تحفظ کی مسلسل مضبوطی نے بھی عالمی کمپنیز کو چینی مارکیٹ میں نئی ​​ٹیکنالوجیز اور نئی مصنوعات کو زیادہ اعتماد کے ساتھ پیش کرنے کی اجازت دی ہے۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ بیرونی دنیا کے لیے مزید وسیع کھلے پن کے حوالے سے چین کے قول و فعل میں مستقل مزاجی ہے، جس سے ملٹی نیشنل کمپنیز کو یقین اور حوصلہ  ملتا ہے۔ اس ایکسپو  کی افتتاحی تقریب میں  چینی صدرمملکت شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ "چین کے ، اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو وسعت دینے کے عزم میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی"، ان کی اس یقین دہانی نے بیرونی دنیا کو بہت متاثر کیا ہے۔ 
 اس درآمدی ایکسپو  کی تفصیلات  ظاہر کرتی ہیں کہ چین، چینی مارکیٹ کو عالمی مارکیٹ بنانے کے لیے سخت محنت کر رہا ہے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لیے مثبت توانائی جاری رکھے ہوئے ہے۔