امریکہ اپنے وعدوں کو صحیح معنوں میں پورا کرے ، سی آر آئی کا تبصرہ

2021-11-15 20:00:09
شیئر:

امریکہ اپنے وعدوں کو صحیح معنوں میں پورا کرے ، سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_111

برطانیہ کے شہر گلاسگو میں حال ہی میں اختتام پزیر ہونے والی اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس نے  پیرس معاہدے کے ضوابط پر عمل درآمد پر اتفاق کیا ہے ۔ایک "تاریخی اہمیت" کی حامل قرارداد منظور کی گئی ہے ۔یہاں ایک اہم نکتہ یہ بھی ہے کہ چین اور امریکہ جیسی دو بڑی طاقتیں موسمیاتی شعبے میں تعاون کی منزل تک پہنچ چکی ہیں۔
امریکہ نے 2035 تک سو فیصد صفر کاربن آلودگی کی حامل بجلی پیدا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔چین15ویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران بتدریج کوئلے کی کھپت کو کم کرے گا اور اس میں تیزی لانے کے لیے اپنی پوری کوشش کرے گا ۔
دنیا کے سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کے طور پر، چین نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ہمیشہ قول و فعل پر یکساں عمل کیا ہے۔ تقریباً 30 سالوں میں "کاربن پیک" سے "کاربن نیوٹرل" کا عہد ظاہر کرتا ہے کہ چین دنیا میں کاربن اخراج کی شدت میں کمی لانے والا سب سے بڑا ملک ہو گا  ،جبکہ بڑے ترقی یافتہ ممالک اس ضمن میں کافی پیچھے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ برطانوی وزیر اعظم جانسن نے کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں چین کا شکریہ ادا کیا۔
تاہم، بین الاقوامی برادری اب بھی امریکی  عملی اقدامات اور امریکی صلاحیت کے حوالے سے فکر مند ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکہ کا اتار چڑھاؤ عالمی موسمیاتی تبدیلی تعاون میں سب سے بڑا متغیر ہے۔ "دی ڈپلومیٹ" میگزین نے نشاندہی کی کہ بین الاقوامی برادری نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے  واشنگٹن کے وعدوں پر بھروسہ نہ کرنا سیکھ لیا ہے۔
عملی اقدامات الفاظ سے کہیں زیادہ نظر آتے ہیں. امریکہ اس مرتبہ ایک بار پھر دنیا کو مایوس نہ کرے ۔ اس وقت، دنیا کو حقیقی اقدامات کی ضرورت ہے، اور امریکہ کو اپنے وعدوں کو صحیح معنوں میں پورا کرنے کی ضرورت ہے۔