افریقہ کی تعمیر و ترقی میں چین کا مثبت کردار ،سی آر آئی کا تبصرہ

2021-11-24 11:12:13
شیئر:

افریقہ کی تعمیر و ترقی میں چین کا مثبت کردار ،سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_2国际锐评

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے چند روز قبل کینیا، نائجیریا اور سینیگال کے دورے کیے۔ ایک طویل عرصے تک، افریقہ کے لیے امریکی حمایت حقیقی کے بجائے  لفاظی رہی ہے یا پھر سیاسی حالات کے تابع رہی ہے۔ امریکہ نے کبھی بھی افریقہ کی ترقی کی حقیقی پرواہ نہیں کی، لیکن وہ افریقہ کو جغرافیائی سیاسی کھیلوں کا ایک آلہ سمجھتا ہے۔ اس کے برعکس چین نے ہمیشہ افریقی دوستوں کے ساتھ مخلصانہ برتاو کیا ہے۔ نائجیریا کے وزیر خارجہ نے بلنکن پر واضح کر دیا کہ "ہم چین کے ساتھ تعاون کا ایک بڑا موقع دیکھ رہے ہیں۔ چین کے پاس انجینئرنگ کے بڑے منصوبوں اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا وسیع تجربہ ہے".
حال ہی میں زمبابوے کے ایک مین اسٹریم ٹی وی اسٹیشن نے ملک میں شہریوں اور سیاحوں میں "کم انفیکشن اور صفر اموات" کے بارے میں ایک دستاویزی فلم تیار کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چینی ویکسین کی مدد سے سیاحت کی بتدریج بحالی اور معیشت کی بحالی ممکن ہوئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق، زمبابوے میں 95 فیصد سے زائد کووڈ۔19 ویکسین چین سے آتی ہیں۔
چین نے مسلسل 12 سالوں سے افریقہ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہوئی ہے۔ چین۔افریقہ تعاون فورم کے قیام کے بعد سے، چین۔افریقہ تجارتی حجم میں 20 گنا اضافہ ہوا ہے، افریقہ میں چین کی براہ راست سرمایہ کاری 100 گنا بڑھ چکی ہے، اور چینی کمپنیوں نے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک میں 10,000 کلومیٹر سے زائد ریلوے اور تقریباً 100,000 کلومیٹر شاہراہوں کو شامل اور اپ گریڈ کیا ہے۔ افریقہ میں 4.5 ملین سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کیے گئے ہیں۔ ان سب میں چین بناء کسی سیاسی شرط کے افریقی عوام کی فلاح و بہبود کو فروغ دے رہا ہے۔
امریکہ کو جنوبی افریقہ کے ماہر ایرک اورلینڈ کے مشورے کو سننا چاہیے کہ "چین کے ساتھ موازنہ کرنا امریکی حکومت کے لیے ناکامی کا کھیل ہے۔"افریقی براعظم کے لیے چین کے مثبت ایجنڈے سے براعظم میں اُس کی موجودگی کو وسیع حمایت حاصل ہو چکی ہے۔