انتیس نومبر کو منعقدہ چین -افریقہ تعاون فورم کے وزارتی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں چینی صدر نے نشاندہی کی کہ چین ، افریقی ممالک کے ساتھ مل کر قریبی تعاون کرے گا۔صحت عامہ،غربت کے خاتمے، کسانوں کی امداد ،تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ ،ڈیجیٹل اختراع،سبز ترقی،استعداد کار میں اضافے،ثقافتی تبادلے اور امن و سلامتی سمیت نو منصوبوں پر مشترکہ طور پر عمل کیا جائے گا۔
ان میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہوں نے افریقی ممالک کو کووڈ-۱۹ ویکسین کی مزید ایک ارب خوراکیں فراہم کرنے کا اعلان کیا۔اس سے قبل بھی چین نے افریقہ کو تقریباً بیس کروڑ خوراکیں فراہم کی ہیں۔بلا شبہ یہ اقدام افریقہ میں ویکسینیشن کی کمی کے حل کےلیے مددگار ہوگا اور مذکورہ نو منصوبوں کی مدد سے افریقی ممالک کی ترقی اور یہاں کےعوام کی فلاح و بہبود میں بہتری آئے گی۔
افریقہ بڑے ممالک کے لیےکھیل کا میدان نہیں بلکہ عالمی تعاون کا پلیٹ فارم ہے ۔سنہ دو ہزار پندہ کے "تعاون کے دس منصوبوں "سے لے کر دو ہزار اٹھارہ کے "آٹھ ایکٹس "تک اور پھر آج کے "نو منصوبوں "تک ،چین افریقہ تعلقات، نئے عہد میں چین -افریقہ ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کے نئے نقطہ آغاز پر کھڑے ہیں۔ہمیشہ کی طرح ، مستقبل میں بھی چین اس بات کو یقینی بنائے گا کہ چین نے افریقی بھائیوں سے جو وعدے کیے ہیں انہیں نبھائے گا۔