عنقریب امریکہ میں "سمٹ فار ڈیموکریسی" کا انعقاد کیا جائے گا،لیکن امریکہ میں نسل کشی اور نسلی امتیاز کا مسئلہ ابھی تک حل طلب ہے۔
تاریخ کے مطابق ، سب سے پہلے یہاں کےمقامی باشندوں نے امریکہ تک پہنچنے والے نوآبادیات کاروں کی مدد کی تھی ،لیکن اس کا بدلہ انہیں نسل کشی اور امتیازی سلوک کی صورت میں ملا۔انہیں علیحدہ کر دیا گیا، ان کی شناخت کو مٹایا گیا اور ان کو پیش آنے والے اندوہناک سانحات سامنے آتے رہتے ہیں۔امریکی حکومت کےنسلی امتیاز کی وجہ سےامریکی زمین کے اصل مالک معدومیت کا شکار ہونے والی قوم بن چکے ہیں۔ابھی تک امریکہ میں اقلیت "سانس نہ لے سکنے " کا دکھ برداشت کررہی ہے۔قانونی نفاذ کے شعبے میں نسلی امتیاز سے لے کر روزگار تک اور عوامی زندگی میں عدم مساوات تک امریکہ میں نسلی امتیاز کا ناسور ، تشویشناک ہو چکا ہے،یہاں تک کہ امریکی عوام بھی امریکی طرز جمہوریت سے مایوس ہو گئی ہے۔ایسے میں امریکی حکومت نے اس نام نہاد "سمٹ فار ڈیموکریسی " کے انعقاد کی جرات کیسےکی ؟ چائنیز یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے اسکالر چنگ یونگ نیان نے اس کے بارے میں کہا کہ یہ "سمٹ فار ڈیموکریسی "محض ایک "شعبدہ بازی " ہے۔