عام امریکیوں کی زندگی میں مشکلات کا ذمہ دار کون ہے؟ سی آر آئی کا تبصرہ

2021-12-24 18:25:29
شیئر:

عام امریکیوں کی زندگی میں مشکلات کا ذمہ دار کون ہے؟ سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_1224国际锐评

"کرسمس ٹری بھی دو ہزار اکیس کی اقتصادی تباہی سے نہیں بچ سکا " ، یہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں تحریر کردہ جملہ ہے۔ اندازے کے مطابق رواں سال کرسمس ٹری کی قیمت میں دس سے تیس فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور یہ امریکیوں کے روزمرہ اخراجات میں اضافے کا عکاس ہے۔ امریکہ میں ، نومبر کے مہینے میں  افراط زر کی شرح چھ اعشاریہ آٹھ فیصد تک جا پہنچی جو 39 برسوں میں بلند ترین شرح کا ایک ریکارڈ ہے۔حال ہی میں مسٹر اور مسز گرین نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ ان کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ امریکی ڈالر سے زائد ہے لیکن سیروسیاحت کے اخراجات میں اضافے کی وجہ سے انہیں کرسمس کی چھٹیوں میں سفر کرنے کے  منصوبے کو منسوخ کرنا پڑا ہے۔ کم آمدنی والا طبقہ تو اپنی روزمرہ زندگی میں مزید مشکلات سے دوچار ہے۔اعدادوشمار کے مطابق کووڈ-۱۹ سے متعلق امدادی رقم ختم ہونے اور خوراک کی قیمت میں اضافے کے باعث دسمبر میں دو کروڑ دس لاکھ سے زائد امریکیوں کو ناکافی  خوراک ملی، تاہم ستم ظریفی یہ ہے کہ اسٹاک مارکیٹ اور فکسڈ اثاثہ جات بڑھنے کے ساتھ ساتھ امیر افراد امیر تر ہوتے جا رہے ہیں۔

امریکہ میں وبا کی صورتِ حال میں ،غریب اور امیر کے درمیان فرق میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔اس کی بنیادی وجہ امریکی سیاستدانوں کی انسداد وبا میں نااہلی و ناکامی اور غیرذمہ دارانہ مالیاتی و کرنسی پالیسی ہے جو سیاسی مفادات کو عام عوام کے مفادات سےبالا تر رکھنے کا ناگزیر نتیجہ ہے۔