سنکیانگ میں نام نہاد "جبری مشقت" سراسر امریکی جھوٹ ہے ،سی آر آئی کا تبصرہ

2021-12-25 19:43:39
شیئر:

سنکیانگ میں نام نہاد "جبری مشقت" سراسر امریکی جھوٹ ہے ،سی آر آئی کا تبصرہ_fororder_1

امریکہ کی جانب سے نام نہاد "ویغور جبری مشقت کی روک تھام کے ایکٹ" پر حالیہ دستخط کے جواب میں سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے نے 25 تاریخ کو ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا تاکہ حقائق کی روشنی میں امریکہ کی من گھڑت الزام تراشی اور سیاسی جوڑ توڑ کے مذموم مقصد کو بے نقاب کیا جا سکے۔
چین کے قانون کی روشنی میں سنکیانگ میں تمام قومیتوں کے لوگوں کو نہ صرف روزگار کے مساوی حقوق حاصل ہیں بلکہ لیبر  قوانین، لیبر کنٹریکٹ قانون اور دیگر قوانین کے ذریعے انہیں روزگار کا تحفظ حاصل ہے۔ حالیہ برسوں میں، سنکیانگ نے روزگار  سے متعلق تربیت کو مزید فروغ دیا ہے اور روزگار کے ذرائع کو فعال طور پر وسیع کیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ سنکیانگ میں تمام  قومیتوں کے لوگوں کے مفاد ، خوشی اور تحفظ کے احساس میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اسی پریس کانفرنس میں، سنکیانگ میں کپاس کے کاشتکار عبدوکیومو رحمان نے کپاس کی  مشینی چنائی کا اپنا تجربہ شیئر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشین کے ذریعے ایک دن سے بھی کم وقت میں 200 مو کپاس کی چنائی کی گئی ہے جس سے اُن کی خالص آمدنی تین لاکھ  یوآن تک پہنچ  چکی ہے۔ سنکیانگ نارمل یونیورسٹی کے پروفیسر ابولیتی وائیتی کے مطابق،رواں سال  ان کی کلاس کے 39 میں سے 34  فارغ التحصیل طلباء نے شعبہ تدریس سے منسلک ہونے کے لیے اپنے آبائی علاقے کا رخ کیا جبکہ بقیہ پانچ کو سرکاری ملازمت مل چکی ہے۔
 سنکیانگ میں نام نہاد "جبری مشقت" سراسر جھوٹ ہے۔ اس کا نچوڑ یہی ہے کہ سنکیانگ کے تمام قومیتوں کے لوگوں کو محنت کے ذریعے خوشحال ہونے کے حق سے محروم کیا جائے، تاکہ سنکیانگ کی خوشحالی اور استحکام کو نقصان پہنچے اور چین کی ترقی کو روکا جا سکے۔اس وقت سنکیانگ کی معیشت مسلسل ترقی کر رہی ہے، معاشرہ ہم آہنگ اور مستحکم ہے اور لوگوں کا معاش مسلسل بہتر ہو رہا ہے۔ سنکیانگ اس وقت تاریخ میں خوشحالی اور ترقی کے بہترین دور میں ہے۔