مغرب کی جانب سے افریقی ممالک کو میعاد ختم ہونے والی ویکسین کے "جعلی عطیات"

2021/12/28 19:14:07
شیئر:

مغرب کی جانب سے افریقی ممالک کو میعاد ختم ہونے والی ویکسین کے

نائیجیریا کو اکتوبر میں یورپ سے آسٹرازینیکا  ویکسین کی 2.5 ملین سے زائد خوراکیں موصول ہوئیں، لیکن ان میں سے تقریباً نصف کی میعاد نومبر میں ہی ختم ہو گئی۔ ویکسین کی حفاظت کے بارے میں عوامی خدشات کو دور کرنے کے لیے، نائیجیریا کی حکومت کو گزشتہ ہفتے زائد المیعاد  ویکسین کو تلف کرنے پر مجبور  ہونا پڑا۔
افریقہ میں نائیجیریا وہ  اکیلا ملک نہیں جسے مغرب کی جانب سے میعاد ختم ہونے والی ویکسین دی گئی ہیں۔ رواں سال جولائی کے اوائل میں ڈبلیو ایچ او کے اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ افریقہ کے 8 ممالک کو اسی مسئلے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ملاوی اور جنوبی سوڈان جیسے ممالک کو ہزاروں ویکسین تلف اور ضائع کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ملاوی کے صدر چک ویلا نے  کھلے عام کہا کہ " ہم کوئی ڈمپنگ گراؤنڈ نہیں ہیں۔"
افریقی ممالک کو ایسی ویکسین کی فراہمی اس حقیقت کی عکاسی کرتی ہے کہ مغربی "ویکسین نیشنلزم" ابھی بھی کام کر رہی ہے۔صرف امریکہ کی ہی مثال لی جائے تو انسداد امراض مرکز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ  اس ملک نے رواں سال مارچ سے ستمبر تک ویکسین کی کم از کم 15.1 ملین خوراکیں ضائع کی ہیں۔
دوسری جانب ڈبلیو ایچ او کی کال ہے کہ سال 2022 وبا کے خاتمے کا سال ہونا چاہیے۔اس مقصد  کی خاطر وبا کے خلاف عالمی جنگ میں کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں ویکسین کی منصفانہ تقسیم اور وسیع پیمانے پر ویکسینیشن میں خاطر خواہ پیش رفت یقینی بنانا ہوگی۔افریقہ کو میعاد ختم ہونے والی ویکسین کے "جعلی عطیات" کے بجائے حقیقی مدد کی ضرورت ہے۔ آج عالمگیریت کے دور میں ہر ایک ملک سے وبا کا خاتمہ ہی ، ایک محفوظ دنیا کا ضامن ہے۔