نیا سال 2022 قریب آ رہا ہے اور پوری دنیا ایک بہتر کل کی منتظر ہے۔ تاہم، جاپانی حکومت نے حال ہی میں غلط راہ پر چلتے ہوئے فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ سے جوہری آلودہ پانی کے اخراج کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے جاپانی عوام اور پڑوسی ممالک میں بے چینی اور غصہ پایا جاتا ہے کیونکہ اس اقدام سے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے لیے بھی خطرہ پیدا ہو ا ہے۔
یاد رہے کہ دس سال قبل جاپان میں 9 شدت کے زلزلے کے باعث فوکوشیما نیوکلیئر پاور پلانٹ سے جوہری اخراج ہوا تھا۔ تب سے جاپان میں جوہری آلودہ پانی کا اخراج ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ رواں سال اپریل میں، جاپانی حکومت نے باضابطہ طور پر فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ سے آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کا فیصلہ کیا، جس پر عالمی برادری نے شدید شکوک و شبہات اور مخالفت کا اظہار کیا تھا۔
امریکہ نے عالمی سطح پر کڑی تنقید کے باوجود اپنی سٹریٹجک تقاضوں کے تحت، جاپان کے جوہری آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے کے منصوبے کی حمایت کی ہے۔اس وقت چین اور جنوبی کوریا سمیت بہت سے ممالک نے جاپان کے یکطرفہ اعلان اور اس منصوبے کی سخت مخالفت کی ہے جبکہ جوہری آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے سے متعلق عالمی جوہری توانائی تنظیم کا تکنیکی ورکنگ گروپ بھی ابھی کام کر رہا ہے۔