چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کےبہترین پاکستانی اہلکاروں کے لیے ایوارڈ کی تقریب 29 دسمبر کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ گوادر پورٹ، توانائی، انفراسٹرکچر کی تعمیر اور صنعتی تعاون کے منصوبوں کے 27 پاکستانی کارکنان اور اہلکاروں کو یہ ایوارڈ دیا گیا۔
ایوارڈ کی تقریب پاکستان میں چینی سفارت خانے کی جانب سے منعقد کی گئی جس میں پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ اور پاکستان کے وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات، اسد عمر نےشرکت کی اور ایوارڈز پیش کیے۔
پورٹ قاسم پاور سٹیشن کے پاکستانی اہلکارفضل رحیم نے بتایا کہ انہیں پورٹ قاسم پاور سٹیشن میں کام کرتے ہوئے 6 سال سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہےاور انہوں نے ذاتی طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان میں آنے والی مثبت تبدیلی کو محسوس کیا ہے۔ پاور اسٹیشن کی تعمیر سے مقامی لوگوں کو ملازمت کے بہت سے مواقع ملےہیں۔ کمرشل آپریشن کے بعدبہت سے مقامی انجینئرز جنہوں نے ابھی ڈگری مکمل کی ہے انہیں کام کرنے اور سیکھنے کا بھرپور موقع ملا ہے اور اس پاور اسٹیشن کی تعمیر سے پاکستان میں بجلی کی کمی کا مسئلہ بہت حد تک کم ہوا ہے۔
نونگ رونگ نے ایوارڈ یافتہ اہلکاروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی کامیابیوں کو دونوں ممالک کے معماروں کی مشترکہ کوششوں سے علیحدہ نہیں کیا جا سکتا۔ "دی بیلٹ اینڈ روڈ" اور ایک کامیاب علاقائی اقتصادی تعاون کے پلیٹ فارم کے طور پر، چین پاکستان اقتصادی راہداری پاکستانی اہلکاروں اور کارکنان کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور اپنی ذاتی اقدار کا احساس کرنے کے لیے ایک وسیع موقع فراہم کرتی ہے۔
پاکستان کے وزیر اسد عمر نے 2021 سے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر میں ہونے والی مثبت پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے تمام پاکستانی اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ وہ چینی کمپنیز میں کام کرنے اور ان سے سیکھنے کے قیمتی موقعے سے بھرپور استفادہ کریں تاکہ سی پیک کی ترقی میں مزید مثبت کردار ادا کیا جا سکے۔