چند روز بعد بیجنگ سرمائی اولمپکس کا آغاز ہو جائے گا۔ اولمکپس سے قبل چین اپنے کاربن پیک اور کاربن نیوٹرل کے اہداف کا اعلان کر چکا ہے اور اس کے اعلان کے بعد چین پہلے بڑے بین الاقوامی ایونٹ کے طور پر، بیجنگ سرمائی اولمپکس میں "گرین اولمپکس" کے اپنے وعدے کو پورا کر رہا ہے۔
بیرونی دنیا نے دیکھا ہے کہ 2015 میں سرمائی اولمپکس کی میزبانی کی کامیاب بولی جیتنے کے بعد، چین نے تین پہلوؤں سے 119 مخصوص اقدامات وضع کرنا شروع کیے: یہ تین پہلو مثبت ماحولیاتی اثرات، نئی علاقائی ترقی، اور بہتر زندگی ہیں۔اس کی ایک مثال توانائی کا شعبہ ہے۔ تاریخ میں پہلی بار، بیجنگ سرمائی اولمپکس کے تمام 26 مقامات پر سو فیصد " سبز بجلی" فراہم کی گئی ہے۔ کم کاربن بیجنگ سرمائی اولمکپس کی اہم شناخت بن گئی ہے۔ کھیلوں کی تمام عمارات گرین بلڈنگ کے معیار پر پہنچ چکی ہیں۔ چار برف کے مقامات پر نئے کاربن ڈائی آکسائیڈ ریفریجرینٹ استعمال کیے گئے ہیں، اور 50000 مربع میٹر سے زیادہ کا انتہائی کم توانائی کی کھپت کا مظاہرہ کرنے والا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
تصور سے لے کر عمل تک، توانائی کی تیار ی سے لے کر مقابلے کے مقامات تک منتقلی اور نقل وحمل سمیت تمام شعبہ جات میں چین"اولمپکس کی سبز انداز میں میزبانی کرنے" کی کوشش کررہا ہے۔ بین الاقوامی برادری کی جانب سے چین کے ان اقدامت کی بہت زیادہ تحسین کی جار ہی ہے۔