انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ"صرف یکجہتی کے ساتھ ہی ہم تیزی سے آگے بڑھ سکتے ہیں، بلند مقصد حاصل کر سکتے ہیں اور مضبوط بن سکتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ4 فروری کی شام کو شروع ہونے والے بیجنگ سرمائی اولمپکس نے یقیناً دنیا کو "اتحاد کی طاقت" کا انجیکشن لگایا ہے۔
اولمپک کے نعرے میں "زیادہ اتحاد" کے شامل ہونے کے بعد منعقد ہونے والے پہلے سرمائی اولمپکس کے طور پر، بیجنگ سرمائی اولمپکس نے تقریباً 90 ممالک اور خطوں کے تقریباً 3,000 کھلاڑیوں کو اپنی طرف متوجہ کیا، اور ایونٹس کی تعداد اور سونے کے تمغوں کی تعدادگزشتہ مقابلوں میں سب سے زیادہ ہے۔
بیجنگ سرمائی اولمپکس ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب دنیا بہت سی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، وبا کا پھیلاؤ تیز ہے، جغرافیائی تناؤ بڑھ رہا ہے یہاں تک کہ سرمائی اولمکپس کو سیاست سے متاثر کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس پس منظر میں اولمپک موومنٹ کی طرف سے جس "مزید یکجہتی" کی وکالت کی گئی ہے اس کی بلاشبہ آج کے دور میں سب سے زیادہ ضرورت ہے۔