یوکراین کے بحران کو "ہوا دینے" کی بجائے بات چیت کو فروغ دیا جانا چاہیے،،سی ایم جی کا تبصرہ

2022/02/22 19:42:55
شیئر:



مقامی وقت کے مطابق 21 تاریخ کو مشرقی یوکرین کی صورتحال میں بڑی تبدیلیاں آئیں۔ اسی روز روس نے مشرقی یوکرین میںڈونیٹسک  اور لوہانسک   کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا، امریکا نے فوری طور پر روس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا اور بعض مغربی ممالک نے بھی پابندیوں پر عمل کرنے کا عندیہ دیا۔ یوکرین کے بحران  پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں چین نے تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو۔

حال ہی میں منعقد ہونے والی 58ویں میونخ سیکورٹی کانفرنس میں چینی فریق نے نشاندہی کی کہ یوکرین کے مسئلے پر ہمیں جلد از جلد نئے منسک معاہدے کی طرف لوٹنا چاہیے۔ اس معاہدے پر فریقین نے بات چیت کی تھی اور اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے منظور کیا تھا۔یہ یوکرین کے مسئلے کو حل کرنے کا واحد راستہ ہے۔ یہ  چین کا موقف ہے، جو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں اور بحران کے حل کے لیے فریقین کی کوششوں کی سمت  کے مطابق ہے۔ اس وقت یوکرین میں حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ متعلقہ فریقوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے،اور صورت حال کو مزید  کشیدہ ہونے سے بچانا چاہیے۔
امریکہ جیسی بیرونی قوتوں کو کشیدگی بڑھانے اور خوف و ہراس پھیلانے کے بجائے امن  اور مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے مزید کام کرنا چاہیے۔ دنیا کی بہتری کے لیے بڑی طاقتوں کو مثالی کردار ادا کرنا چاہیے۔