پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی شعبے میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں ،حسان داود بٹ

2022/02/25 14:25:55
شیئر:

پاکستان میں خیبر پختونخوا سرمایہ کاری بورڈ کے سربراہ حسان داود بٹ نے چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا حالیہ دورہ چین انتہائی کامیاب رہا ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ اور وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ سے ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا  جبکہ سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو یقینی بنانے کا عزم بھی ظاہر کیا گیا ہے۔دونوں ممالک کی جانب سے سی پیک کے فریم ورک کے تحت زراعت ،سائنس و ٹیکنالوجی ،بنیادی ڈھانچے اور صنعتی شعبے میں تعاون کے فروغ کا عزم خوش آئند ہے۔چین صنعتی اعتبار سے دنیا کا ایک بڑا ملک ہے جہاں جدت کی حامل صنعتکاری کو  ترقی دی گئی ہے،پاکستان بھی چین کے تجربے سے سیکھ سکتا ہے اور ویلیو ایڈیشن کی بدولت اپنی مصنوعات کی مانگ میں اضافے کو  یقینی بنا سکتا ہے۔سی پیک کے تحت قائم کیے جانے والے خصوصی اقتصادی زونز میں چینی سرمایہ کاروں کے لیے وسیع مواقع موجود ہیں اور چینی سرمایہ کار ٹیکسٹائل ، کان کنی ،سیاحت اور دیگر بے شمار صنعتوں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کان کنی کی صنعت میں پاکستان کے پاس وافر قدرتی وسائل موجود ہیں لیکن ٹیکنالوجی کی کمی کے باعث خام مصنوعات ہی سامنے آ پاتی ہیں۔اس ضمن میں سی پیک صنعتی تعاون فریم ورک کے تحت چین کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔اسی طرح حالیہ عرصے میں چین میں چلغوزے کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی چلغوزے کی صنعت کو  ترقی دے رہا ہے تاکہ چینی مارکیٹ میں پاکستانی چلغوزے کو فروغ دیا جا سکے۔ایسی بے شمار دیگر صنعتیں موجود ہیں جہاں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ چینی ٹیکنالوجی اور چینی ماہرین پاکستان آئیں اور ہماری خام مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن میں مدد کریں تاکہ پاکستان صنعتی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے اور  برآمدات میں اضافہ ممکن ہو سکے۔ 

ان کا  یہ  بھی کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت بھی چینی سرمایہ کاروں سمیت بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے انتہائی سازگار پالیسیاں اور بہترین کاروباری ماحول ترتیب دی رہی ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکے۔