بیجنگ سرمائی پیرا لمپکس کا جلد ہی آغاز ہونے والا ہے۔ چین کی سرمائی پیرالمپکس میں شرکت کے بعد سے ایتھلیٹس کی تعداد اور ایونٹس میں شرکت کے اعتبار سے یہ چین کا سب سے بڑا دستہ ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین میں خصوصی افراد کی بہبود کا شعبہ مسلسل ترقی کر رہا ہے۔
صدر شی جن پھنگ ہمیشہ سے خصوصی افراد کے بارے میں بہت فکر مند رہے ہیں۔ انہوں نے ایسے افراد کو "شاندار زندگی گزارنے کی ترغیب دی ہے۔" انہوں نے کہا کہ "قدیم اور جدید دور میں ملکی و بین الاقوامی سطح پر خصوصی افراد کی جدوجہد، عزت نفس اور خود انحصاری کی ان گنت کہانیاں موجود ہیں۔ " درحقیقت، بے شمار ایسے افراد موجود ہیں جنہوں نے کسی جسمانی محرومی کو کمزوری نہیں بننے دیا بلکہ ایک شاندار زندگی کے لیے ہمیشہ محنت کی اور کبھی ہمت نہیں ہاری ہے۔
یانگ شو تینگ صوبہ حو نان کی چینگبو میاؤ خود اختیار کاؤنٹی سے تعلق رکھتی ہیں۔ انہیں بیجنگ سرمائی پیرالمپکس2022کے ٹارچ ریلے میں بطور مشعل بردار شریک ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے جس پر انہیں بہت فخر ہے۔ یانگ شو تینگ 2011 میں ایک کار حادثے کے باعث فالج کا شکار ہوگئی تھیں، لیکن انہوں نے اس کڑی آزمائش کے سامنے سر نہیں جھکایا اور ای کامرس کسٹمر سروس اور آن لائن اسٹور وغیرہ جیسے طریقہ کار کے ذریعے بالکل عام انداز سے معاشرے میں دوبارہ ضم ہوگئیں۔ مقامی حکومت کی معاونت سے 2016 میں انہوں نے اپنی کمپنی قائم کی۔ یانگ شو تینگ نے جسمانی محرومی یا کمزوری کے شکار 1,300 سے زائد مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے، جس سے ان کی زندگی میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے ۔
بیجنگ سرمائی اولمپکس 2022کے دوران، صوبہ شان دونگ کے شہر جی نان کی "قوت سماعت سے محروم" ایک کارٹونسٹ لین جین نی نے سرمائی اولمپکس کو اپنی آنکھوں سے محسوس کیا اور اپنے برش سے خوبصورت فن پارے تراشتے ہوئے سرمائی اولمپکس کے لیے اپنے خاص جذبات کا اظہار کیا۔ اسی طرح دنگ جیاو بھی ایک اور باہمت نوجوان لڑکی ہیں جو دو سال کی عمر میں بیماری کی وجہ سے ٹانگوں سے محروم ہو گئی تھیں۔ انہوں نے ٹوکیو پیرالمپک گیمز 2020 میں شریک چینی چیمپئنز کے بارے میں کارٹونز کا ایک بہت شاندار سلسلہ پیش کیا جسے فوری طور پر انٹرنیٹ پر بے حد مقبولیت ملی۔
چینی شہری نہ صرف اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے لڑنے والے چیمپئنز کی کوششوں سے متاثر نظر آئے بلکہ انہوں نے دنگ جیاؤ کی جانب سے خود کو معاشرے کے کارآمد شہری کے طور پر ڈھالنے اور خود کو چیلنج کرنے کی ہمت کی بھی خوب داد دی۔
اکتوبر 2021 میں چین کے شہر شی آن میں چائنا پیرا لمپک گیمز کی افتتاحی تقریب میں جسمانی محرومی کی شکار ایک نو سالہ لڑکی یوئیو نے اپنے عام ساتھی کے ہمراہ مرکزی مشعل روشن کی، "ٹانگوں سے محروم کوہ پیما" شیا بویو نے 2018 میں ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کرتے وقت لہرائے جانے والے قومی پرچم کی تصویر اسٹیج پر دکھائی۔ چین کے خصوصی افراد کے ثقافتی طائفے کی رقاصہ وانگ ای مئی کی زیر قیادت ہینڈ ڈانس پروگرام اور چار گلوکاروں کی جانب سے پیش کردہ گیت "ہم ساتھ ہیں" سے دنیا کو خصوصی افراد کی اپنی زندگی میں بہتری کی جدوجہد اور ہمت نہ ہارنے جیسے مثبت جذبات دکھائے گئے۔ یہ تمام افراد اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے بھر پور کوشش کر رہے ہیں اور اسی باعث ان کی زندگی میں امید کا دیا ہمیشہ روشن ہے۔
صدر شی جن پھنگ کا کہنا ہے کہ "جسمانی محرومی کا شکار افراد کا نصب العین موسم بہار کی مانند امید افزا نصب العین ہے"۔
آج، چین میں خصوصی افراد کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے موئثر پالیسیاں اپنائی گئی ہیں اور متعلقہ اقدامات میں مسلسل بہتری آتی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پورے معاشرے میں خصوصی افراد کی معاونت اور مدد، ایک بہترین سماجی رویہ بن چکا ہے۔ اس کے ثمرات یہی میں کہ زیادہ سے زیادہ خصوصی افراد، اپنے خاندان اور معاشرے کی مدد سے، اپنے گھروں سے باہر نکلے ہیں، دوبارہ خود اعتمادی پا رہے ہیں اور اپنے خوابوں کی تعبیر کی رفتار میں مزید تیزی اور مضبوطی لا رہے ہیں۔
خوشگوار زندگی کو آگے بڑھانے کی راہ پر، آئیے اس " موسم بہار کی مانند امید افزا نصب العین " کی خوبصورت تصویر کے لیے ہاتھ ملائیں اور ایک ساتھ مل کر ایک بہتر زندگی کے مستقبل کی جانب بڑھیں۔