امریکہ معاہدوں کی تعمیل کرتا ہے یا خلاف ورزی، حقائق اس کی گواہی دیتے ہیں، پیپلز ڈیلی کا تبصرہ

2022/03/17 16:32:45
شیئر:

حال ہی میں، روس نے یکے بعد دیگرے یوکرین میں امریکہ کی طرف سے قائم کردہ  بائیو ملٹری تعاون کے منصوبوں کو بے نقاب کیا ہے، جس سے امریکہ کی "بائیو ملٹری ایمپائر" کا پردہ مزید فاش ہو گیا ہے ۔
حالیہ دہائیوں میں، امریکہ کی "بائیو ملٹری ایمپائر" کے دائرےمیں مسلسل  توسیع جاری ہے۔ خود امریکہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق امریکی محکمہ دفاع دنیا کے 30 سے زائد ممالک میں حیاتیاتی تعاون کے منصوبے شروع کر چکا ہے۔ امریکہ سینکڑوں حیاتیاتی لیبارٹریوں کو "بائیو سیکورٹی کے خطرات کو کم کرنے کے لیے تعاون" اور "عالمی صحت عامہ کو مضبوط بنانے" کے نام پر کنٹرول کرتا ہے۔ یوکرین میں امریکی بائیو ملٹری سرگرمی محض" آئس برگ کی نوک" ہے۔
"کثیر جہتی تصدیق کے ساتھ  متعلقہ عالمی کنونش  کے نفاذ  کو یقینی بنانا" ایک بین الاقوامی اتفاق رائے ہے۔ تاہم، امریکہ دنیا میں اپنی بائیو ملٹری سرگرمیوں کو اپنا کاروبار سمجھتا ہے، اور کسی کو بھی اس پر نگرانی کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ 2001 میں، بین الاقوامی برادری پہلے ہی حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کے لیے ایک تصدیقی طریقہ کار کے قیام پر ایک سمجھوتے پر پہنچ چکی تھی، لیکن امریکہ اچانک اس بنیاد پر مذاکرات سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہو گیا کہ تصدیق سے امریکہ کی سلامتی اور اقتصادی مفادات کو نقصان پہنچے گا۔تب سے، امریکہ نے تصدیقی طریقہ کار کے قیام کی یکطرفہ مخالفت کی ہے۔
موجودہ حالات میں، امریکہ کے لیے وقت آ گیا ہے کہ وہ عالمی برادری کو یوکرین اور دنیا بھر میں لوگوں کی صحت اور حفاظت کے بارے میں وضاحت کرے۔ امید ہے کہ امریکہ ذمہ دارانہ انداز میں یوکرین اور دنیا بھر میں اپنی بائیو ملٹری سرگرمیوں کی مکمل طور پر واضاحت کرے گا، اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کے لیے تصدیقی طریقہ کار کے قیام کی اپنی مخالفت کو ترک کرےگا۔