22 مارچ کو پاکستان کے صدرعارف علوی نے ایوان صدراسلام آباد میں پاکستان کے دورے
پر آئے ہوئے چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔
صدر
عارف علوی نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر میں مثبت پیش رفت ہوئی
ہے، جس سے پاکستانی عوام کی زندگیوں میں بہت بہتری آئی ہے۔ پاکستان آٹوموبائل،
ٹیکسٹائل، ادویات، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو
مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے۔
وانگ ای نے کہا کہ چین ہمیشہ سے پاکستان کا سب سے
طویل مدتی اور سب سے زیادہ قابل اعتماد سٹریٹجک پارٹنر رہا ہے، ہم پاکستان کے
اقتدار اعلی، سلامتی اور قومی وقار کے تحفظ،پاکستان کی ترقی، احیا اور خوشحالی
کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور عالمی و علاقائی امور میں مزید اہم کردار ادا کرنے میں
بھی پاکستان کی بھرپور حمایت کرتے ہیں. چین پاکستان کے ساتھ روایتی شعبوں میں تعاون
کےفروغ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ای کامرس اور ڈیجیٹل اکانومی جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں
میں تعاون کو وسعت دینے اور پاکستان میں سماجی اور معاشی منصوبوں میں سرمایہ کاری
بڑھانے کے لیے تیار ہے.انہوں نے کہا کہ ہم مزید چینی اداروں کی پاکستان میں سرمایہ
کاری کے لیے حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں ۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ
چین، پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک اور اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ اسٹریٹجک
رابطے، یکجہتی اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، دنیا اور خطے میں مزید استحکام لانے
اور عالمی امن، سلامتی اور ترقی میں مزید خدمات سرانجام دینے کو
تیار ہے۔
پاکستانی صدر نے باہمی احترام، داخلی معاملات میں عدم مداخلت اور اچھی
ہمسائیگی سمیت بین الاقوامی تعلقات کے دیگر بنیادی اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے
چین کے ساتھ کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔