"جھوٹ کی سلطنت" خاموشی سے روس یوکرین تنازعہ کا جشن منا رہی ہے، سی ایم جی کا تبصرہ

2022/03/23 10:33:02
شیئر:



روس یوکرین تنازع سیاسی جوڑ توڑ کا نتیجہ ہے۔ یوکرین کے بحران کا آغاز کرنے والے امریکہ نے نہ صرف اپنے فوجی صنعتی کمپلیکس کے لیے بہت زیادہ رقم کمائی بلکہ بڑھتی ہوئی پابندیوں کے ذریعے روس کو دبایا، یورپ کی تزویراتی آزادی کے حصول میں رکاوٹ ڈالی، اور امریکی طرز کی بالادستی کو مستحکم کیا۔

 تاریخ پر نظر ڈالیں تو یہ جاننا مشکل نہیں ہے کہ اگر امریکہ نیٹو کی مشرق کی طرف توسیع کو فروغ نہ دے رہا ہوتا، یوکرین کو ہتھیار  نہیں بھیج رہا ہوتا اور روس کے بقا کی  اسٹریٹجک گنجائش کو مسلسل ختم نہ کر رہا ہوتا تو یوکرین کی صورت حال موجودہ کشیدگی کا شکار نہ ہوتی۔ روس کو کیسے فوجی جوابی اقدامات کرنے پر مجبور کیا گیا؟ اب، بحران کے آغاز کرنے والے کا دعویٰ ہے کہ روس کو فوجی کارروائی کرنے کے لیے چین کی طرف سے "تعاون" حاصل ہوا ہے، جو سیاہ و سفید کو مکمل طور پر الجھا رہا ہے اور افواہیں پھیلا رہا ہے۔
اس کے علاوہ بعض امریکی سیاستدانوں کا ایک اور منصوبہ روس اور یوکرین کے تنازع سے فائدہ اٹھا کر  چین کو دبانا ہے۔ چینی فریق نے حال ہی میں کئی بار کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی حقیقت کی بنا پر  اپنا موقف اور پالیسی خود طے کرے گا، اور وہ امن اور مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، اور چین نے بحران کے حل کے لیے ایک جامع منصوبہ بھی فراہم کیا ہے۔ لیکن امریکہ میں کچھ لوگوں نے نہ سننے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے چین کو، جو یوکرین کے مسئلے کا فریق نہیں ہے، کو پانی میں کھینچنے کی کوشش میں یکے بعد دیگرے افواہیں پھیلائیں ، جس نے چین پر قابو پانے کے لیے ہر موقع کو استعمال کرنے کے ان کے مذموم عزائم کو پوری طرح بے نقاب کر دیا۔