روس یوکرین تنازع سیاسی جوڑ توڑ کا نتیجہ ہے۔ یوکرین کے بحران کا آغاز کرنے والے امریکہ نے نہ صرف اپنے فوجی صنعتی کمپلیکس کے لیے بہت زیادہ رقم کمائی بلکہ بڑھتی ہوئی پابندیوں کے ذریعے روس کو دبایا، یورپ کی تزویراتی آزادی کے حصول میں رکاوٹ ڈالی، اور امریکی طرز کی بالادستی کو مستحکم کیا۔
تاریخ پر نظر ڈالیں تو یہ جاننا مشکل نہیں ہے کہ اگر امریکہ نیٹو کی مشرق کی طرف توسیع کو فروغ نہ دے رہا ہوتا، یوکرین کو ہتھیار نہیں بھیج رہا ہوتا اور روس کے بقا کی اسٹریٹجک گنجائش کو مسلسل ختم نہ کر رہا ہوتا تو یوکرین کی صورت حال موجودہ کشیدگی کا شکار نہ ہوتی۔ روس کو کیسے فوجی جوابی اقدامات کرنے پر مجبور کیا گیا؟ اب، بحران کے آغاز کرنے والے کا دعویٰ ہے کہ روس کو فوجی کارروائی کرنے کے لیے چین کی طرف سے "تعاون" حاصل ہوا ہے، جو سیاہ و سفید کو مکمل طور پر الجھا رہا ہے اور افواہیں پھیلا رہا ہے۔