امریکہ کی جارحانہ "حیاتیاتی بھوک"

2022/03/31 16:42:32
شیئر:

روسی وزارت دفاع نے یوکرین میں بائیو لیبز کے اہلکاروں سے حاصل کردہ دستاویزات جاری کی ہیں۔ یہ دستاویزات یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیاروں کے حوالے سے امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادیوں کی سرگرمیوں  کو بے نقاب کرتی ہیں، جس میں موسمی پرندوں کے ذریعے انتہائی متعدی برڈ فلو وائرس کو پھیلانے اور ایسے جراثیم جیسے بیکٹیریا اور وائرس پر تحقیق شامل ہے جو چمگادڑوں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتے ہیں۔

ایسے میں دنیا کا موقف ہے کہ ہمیں امریکی سپانسر شدہ بائیو لیبز کی نمو اور خطرناک بائیو لیکیجز کے پھیلاؤ  کے درمیان تعلق کا پتہ لگانا چاہیے جس کے برسوں سے لوگوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔تقریباً 30 سالوں میں، امریکی سرزمین پر لیبز کی تعداد میں 750 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے ساتھ وائرس کے اخراج کا خطرہ بھی مسلسل بڑھتا رہا ہے۔ اسی باعث ملک میں مظاہرے ہوئے اور  اندرونی دباؤ کے نتیجے میں، امریکہ پوری دنیا میں لیبز قائم کر رہا ہے۔حالیہ برسوں کے دوران، یوکرین، جنوبی کوریا، قازقستان اور جارجیا میں امریکی فوجی بائیو لیبز سے متعلق مہلک لیکس سامنے آتے رہے ہیں۔ یہ سب امریکہ کی جارحانہ "حیاتیاتی بھوک" اور بائیو  ہتھیاروں  کی ترقی کی نشاندہی کرتا ہے۔