چین اور یورپی یونین کے تعلقات کے "استحکام" کے ذریعے دنیا میں "غیر یقینی صورتحال" کو روکیں،سی ایم جی کا تبصرہ

2022/04/02 20:07:50
شیئر:



یکم اپریل کی شام کو چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں یورپی کونسل کے صدر چارلس میشیل  اور یورپی کمیشن کی صدر وان ڈیر لین کے ساتھ ایک ویڈیو میٹنگ کرتے ہوئے کہا، ’’عالمی امن کو برقرار رکھنے کے لیے چین اور یورپ کو دو بڑی طاقتیں بننا چاہیے، اور چین اور یورپی یونین کے تعلقات کے "استحکام" کے ساتھ دنیا کو "غیر یقینی صورتحال" کا شکار ہونے سے  روکنا ہوگا۔

    تقریباً دو سال بعد چینی اور یورپی رہنماؤں کے درمیان یہ پہلی ویڈیو میٹنگ ہے اور یہ ایک کھلااور گہرا تبادلہ بھی ہے۔ دونوں فریقوں نے نہ صرف باہمی افہام و تفہیم کو بڑھایا ہے بلکہ بہت زیادہ اتفاق رائے تک پہنچے ہیں، جس سے دنیا کو مشترکہ طور پر امن کو برقرار رکھنے اور ترقی کو فروغ دینے کا ایک اہم اشارہ ملا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب کووڈ۱۹کی وبا اور علاقائی تنازعات آپس میں جڑے ہوئے ہیں، اس طرح کا اشارہ بہت اہم ہے، اور یہ دنیا کی "غیر یقینی صورتحال" کے خلاف ایک طاقتور اور موثر  مقابلہ ہے۔
    ترقی کے لیے امن پیشگی شرط ہے۔ یوکرین کے بحران کے تناظر میں چین اور یورپ کا امن کا مشترکہ مطالبہ ہے۔ خاص طور پر، یورپ نے سب سے گہرا احساس کیا ہے، اور یوکرین کے بحران کا پرامن حل یورپ کے بنیادی مفادات سے تعلق رکھتا ہے۔ اس ویڈیو میٹنگ میں صدر شی نے ایک بار پھر یوکرین کے بحران کو حل کرنے کے بارے میں چار نکات پیش کیے، امن  اور مذاکرات کو فروغ دینے، بڑے پیمانے پر انسانی بحرانوں کو روکنے، یورپ اور یوریشیائی براعظم میں دیرپا امن قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
 یہ بات قابل قدر ہے کہ دو بڑی طاقتوں، دو بڑی منڈیوں اور  دو بڑی تہذیبوں کے مابین، چین اور یورپ کا  مضبوط تعاون عالمی امن اور ترقی میں مزید مثبت توانائی ڈالے گا اور یہ اس ملاقات کی سب سے بڑی اہمیت ہے۔